سورئہ زمر کی تفسیر
راوی: سوید بن نصر , عبداللہ بن مبارک , عنبسہ بن سعید , حبیب بن عمرة , مجاہد , ابن عباس ما
حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ عَنْبَسَةَ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي عَمْرَةَ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ أَتَدْرِي مَا سَعَةُ جَهَنَّمَ قُلْتُ لَا قَالَ أَجَلْ وَاللَّهِ مَا تَدْرِي حَدَّثَتْنِي عَائِشَةُ أَنَّهَا سَأَلَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ قَوْلِهِ وَالْأَرْضُ جَمِيعًا قَبْضَتُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَالسَّمَوَاتُ مَطْوِيَّاتٌ بِيَمِينِهِ قَالَتْ قُلْتُ فَأَيْنَ النَّاسُ يَوْمَئِذٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ عَلَی جِسْرِ جَهَنَّمَ وَفِي الْحَدِيثِ قِصَّةٌ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ
سوید بن نصر، عبداللہ بن مبارک، عنبسہ بن سعید، حبیب بن عمرة، مجاہد، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے مجاہد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کہ جانتے ہو جہنم کتنی وسیع ہے؟ مجاہد کہتے ہیں کہ میں نے کہا نہیں حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے فرمایا اللہ کی قسم ! تم نہیں جانتے مجھے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے بتایا کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے وَالْأَرْضُ جَمِيعًا قَبْضَتُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَالسَّمَوَاتُ مَطْوِيَّاتٌ بِيَمِينِهِ الآیۃ کے بارے میں پوچھا کہ یا رسول اللہ ! اس دن لوگ کہاں ہوں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جہنم کے پل پر ہوں گے۔ اس حدیث میں ایک قصہ ہے اور یہ حدیث اس سند سے حسن صحیح غریب ہے۔
Mujahid reported that Sayyidina lbn Abbas .m asked, “Do you know how large Hell is”? He said, “No.” He said, “By Allah, you do not know. Ayshah narrated to me that she asked Allah’s Messenger. (SAW) about Allah’s Words: "And the whole earth will be His handful on the Day of Resurrection, and the heavens will be rolled up in His right hand." (30: 67)
She asked, “Where would the people be on that day, O Messenger of Allah”? He said. “On the bridge over Hell.” (There is an account in this hadith.)
[Ahmed 24910]
——————————————————————————–
