حم السجدہ کی تفسیر
راوی: ابوحفص عمرو بن علی جلاس , ابوقتیبہ سلم بن قتیبہ , سہیل بن ابی حزم قطعی , ثابت بنانی , انس بن مالک
حَدَّثَنَا أَبُو حَفْصٍ عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ الْفَلَّاسُ حَدَّثَنَا أَبُو قُتَيْبَةَ سَلْمُ بْنُ قُتَيْبَةَ حَدَّثَنَا سُهَيْلُ بْنُ أَبِي حَزْمٍ الْقُطَعِيُّ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ الْبُنَانِيُّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَرَأَ إِنَّ الَّذِينَ قَالُوا رَبُّنَا اللَّهُ ثُمَّ اسْتَقَامُوا قَالَ قَدْ قَالَ النَّاسُ ثُمَّ کَفَرَ أَکْثَرُهُمْ فَمَنْ مَاتَ عَلَيْهَا فَهُوَ مِمَّنْ اسْتَقَامَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ سَمِعْتُ أَبَا زُرْعَةَ يَقُولُ رَوَی عَفَّانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ عَلِيٍّ حَدِيثًا وَيُرْوَی فِي هَذِهِ الْآيَةِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبِي بَکْرٍ وَعُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا مَعْنَی اسْتَقَامُوا
ابوحفص عمرو بن علی جلاس، ابوقتیبہ سلم بن قتیبہ، سہیل بن ابی حزم قطعی، ثابت بنانی، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت پڑھی (اِنَّ الَّذِيْنَ قَالُوْا رَبُّنَا اللّٰهُ ثُمَّ اسْ تَ قَامُوْا) 46۔ الاحقاف : 13) (بے شک جنہوں نے کہا تھا کہ ہمارا رب اللہ ہے پھر اس پر قائم رہے ان پر فرشتے اتریں تے کہ تم خوف نہ کرو اور نہ غم۔) اور فرمایا کہ بہت سے لوگوں نے یہ بات کہی اور پھر منکر ہوگئے۔ چنانچہ جو شخص اس پر مرا وہ قائم رہا۔ یہ حدیث غریب ہے۔ ہم اس حدیث کو صرف اسی روایت سے جانتے ہیں۔ ابوزرعہ کہتے ہیں کہ عفان بن عمرو بن علی سے صرف ایک حدیث کی روایت ہے۔
Sayyidina Anas ibn Maalik (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) recited:
"Surely those who say '0ur Lord is Allah', then remain firm in their belief." (41 : 30)
He said, “Many people say that but then many of them disbelieve. So, those who die while they profess they remain firm.”
