جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قرآن کی تفسیر کا بیان ۔ حدیث 1205

سورئہ دخان کی تفسیر

راوی: عبدالرحمن بن اسود ابوعمرو بصری , محمد بن ربیعہ , ابن جریج , عطاء , عائشہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْأَسْوَدِ أَبُو عَمْرٍو الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَبِيعَةَ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا رَأَی مَخِيلَةً أَقْبَلَ وَأَدْبَرَ فَإِذَا مَطَرَتْ سُرِّيَ عَنْهُ قَالَتْ فَقُلْتُ لَهُ فَقَالَ وَمَا أَدْرِي لَعَلَّهُ کَمَا قَالَ اللَّه تَعَالَی فَلَمَّا رَأَوْهُ عَارِضًا مُسْتَقْبِلَ أَوْدِيَتِهِمْ قَالُوا هَذَا عَارِضٌ مُمْطِرُنَا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ

عبدالرحمن بن اسود ابوعمرو بصری، محمد بن ربیعہ، ابن جریج، عطاء، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب بادل دیکھتے تو اندر آتے اور باہر جاتے پھر جب بارش ہونے لگتی تو خوش ہو جاتے۔ فرماتی ہیں میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا سبب دریافت کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا معلوم نہیں شاید یہ اس طرح جیسے اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے۔ (فَلَمَّا رَاَوْهُ عَارِضًا مُّسْتَقْبِلَ اَوْدِيَ تِهِمْ) 46۔ الاحقاف : 24) (پھر جب انہوں نے دیکھا کہ وہ ایک ابر ہے جو ہم پر بر سے گا۔ (نہیں) بلکہ یہ وہی ہے جسے تم جلدی چاہتے تھے یعنی آندھی جس میں درد ناک عذاب ہے۔) یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

Sayyidah Ayshah (RA) narrated: Whenever the Prophet (SAW) saw a cloud, he would come in and go out (become restless). But when it rained, he was pleased with that, I asked him (about it) and he said: I cannot realise, for, it can be as Allah says:

"Then, when they saw it as a sudden cloud advancing tewards their valleys, they said, "This is a cloud bringing us rain." (46: 24)

[Ahmed 24401, Bukhari 3206, Muslim 899, Abu Dawud 5098]

یہ حدیث شیئر کریں