سورئہ فتح کی تفسیر
راوی: عبد بن حمید , عبدالرزاق , معمر , قتادة , انس
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ نَزَلَتْ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيَغْفِرَ لَکَ اللَّهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِکَ وَمَا تَأَخَّرَ مَرْجِعَهُ مِنْ الْحُدَيْبِيَةِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقَدْ نَزَلَتْ عَلَيَّ آيَةٌ أَحَبُّ إِلَيَّ مِمَّا عَلَی الْأَرْضِ ثُمَّ قَرَأَهَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيْهِمْ فَقَالُوا هَنِيئًا مَرِيئًا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَدْ بَيَّنَ اللَّهُ لَکَ مَاذَا يُفْعَلُ بِکَ فَمَاذَا يُفْعَلُ بِنَا فَنَزَلَتْ عَلَيْهِ لِيُدْخِلَ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ حَتَّی بَلَغَ فَوْزًا عَظِيمًا قَالَ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَفِيهِ عَنْ مُجَمِّعِ بْنِ جَارِيَةَ
عبد بن حمید، عبدالرزاق، معمر، قتادہ، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر یہ آیت نازل ہوئی (لِّيَغْفِرَ لَكَ اللّٰهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْ بِكَ ) 48۔ الفح : 2) تاکہ اللہ آپ کے اگلے اور پچھلے گناہ معاف کر دے۔) تو آپ حدیبیہ سے واپس آرہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھ پر ایسی آیت نازل ہوئی ہے کہ مجھے زمیین پر موجود ہر چیز سے زیادہ محبوب ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت پڑھی تو صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم نے عرض کیا یہ خوشگوار بات مبارک ہو یا رسول اللہ ! اللہ تعالیٰ نے آپ کے بارے میں تو بتادیا لیکن معلوم نہیں کہ ہمارے ساتھ کیا معاملہ کیا جائے گا؟ اس پر یہ آیت نازل ہوئی (لِّيُدْخِلَ الْمُؤْمِنِيْنَ وَالْمُؤْمِنٰتِ جَنّٰتٍ تَجْرِيْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِيْنَ فِيْهَا وَيُكَفِّرَ عَنْهُمْ سَيِّاٰتِهِمْ وَكَانَ ذٰلِكَ عِنْدَ اللّٰهِ فَوْزًا عَظِيْمًا) 48۔ الفتح : 5) (تاکہ ایمان والے مردوں اور عورتوں کو بہشتوں میں داخل کرے، جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں، ان میں ہمیشہ رہیں گے اور ان پر سے ان کے گناہ دور کر دیئے جائیں گے اور اللہ کے ہاں یہ بڑی کامیابی ہے۔) یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ اور اس باب میں مجمع بن جاریہ سے بھی روایت ہے۔
Sayyidina Anas (RA) reported that this was revealed to the Prophet (SAW);"That Allah may forgive you of your fault that which is past and that which is to come." (48: 2) When he was returning from Hudaybiyah. So he said, "Indeed, a verse is revealed to me dearer to me than whatever is on earth." Then he recited it to his companions. They exclaimed. "How happy and welcome! O Messenger of Allah, Allah has described for you what He would do with you, but what would He do with us?" So, this was revealed to him: "That He may admit the believing men and the believing women into Gardens underneath which rivers flow, adiding therein, and may acquit them of their evil deeds. And that in Allah's sight is a mighty triumph." (48: 5)
[Ahmed 13245, Muslim 1786]
