سورئہ حجرات کی تفسیر
راوی: عبداللہ بن اسحاق جوہری بصری , ابوزید ہروی , شعبہ , داؤد بن ابی ہند , شعبی , ابوجبیرہ بن ضحاک
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِسْحَقَ الْجَوْهَرِيُّ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو زَيْدٍ صَاحِبُ الْهَرَوِيِّ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ قَال سَمِعْتُ الشَّعْبِيَّ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي جَبِيرَةَ بْنِ الضَّحَّاکِ قَالَ کَانَ الرَّجُلُ مِنَّا يَکُونَ لَهُ الِاسْمَانِ وَالثَّلَاثَةُ فَيُدْعَی بِبَعْضِهَا فَعَسَی أَنْ يَکْرَهَ قَالَ فَنَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةَ وَلَا تَنَابَزُوا بِالْأَلْقَابِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ أَبُو جَبِيرَةَ هُوَ أَخُو ثَابِتِ بْنِ الضَّحَّاکِ بْنِ خَلِيفَةَ أَنْصَارِيٌّ وَأَبُو زَيْدٍ سَعِيدُ بْنُ الرَّبِيعِ صَاحِبُ الْهَرَوِيِّ بَصْرِيٌّ ثِقَةٌ حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ يَحْيَی بْنُ خَلَفٍ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ أَبِي جَبِيرَةَ بْنِ الضَّحَّاکِ نَحْوَهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
عبداللہ بن اسحاق جوہری بصری، ابوزید ہروی، شعبہ، داؤد بن ابی ہند، شعبی، حضرت ابوجبیرہ بن ضحاک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم میں سے ہر شخص کے دو دو تین تین نام کرتے تھے۔ چنانچہ بعض ناموں سے پکارا جانا وہ اچھا نہیں سمجھتے تھے۔ اس پر یہ آیت نازل ہوئی ( وَلَا تَنَابَزُوْا بِالْاَلْقَابِ) 49۔ الحجرات : 11) (اور نہ ایک دوسرے کے نام دھرو۔) یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ اس حدیث کو ابوسلمہ بشیر بن مفضل سے وہ داؤد بن ابی ہند سے وہ ابوشعبی سے وہ ابوجبیرہ بن ضحاک سے اسی کی مانند نقل کرتے ہیں۔ ابوجبیرہ ثابت بن ضحاک انصاری کے بھائی ہیں۔
Sayyidina Abu ]ubayrah ibn Dahhak narrated: Each one of us had two or threee names by one of which he was called and perhaps he detested it (that name). This verse was revealed:
"And revile not one another with nicknames." (49: 12)
[Ahmed 6642, Bukhari 330, Abu Dawud 4962, 1Muslim 3741]
