جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قرآن کی تفسیر کا بیان ۔ حدیث 1227

سورت نجم کی تفسیر

راوی: محمد بن عمرو بن نبہان بن صفوان ثقفی , یحیی بن کثیر عنبری , سلام بن جعفر , حکم بن ابان , عکرمہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمْرِو بْنِ نَبْهَانَ بْنِ صَفْوَانَ الْبَصْرِيُّ الثَّقَفِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ کَثِيرٍ الْعَنْبَرِيُّ أَبُو غَسَّانَ حَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ الْحَکَمِ بْنِ أَبَانَ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ رَأَی مُحَمَّدٌ رَبَّهُ قُلْتُ أَلَيْسَ اللَّهُ يَقُولُ لَا تُدْرِکُهُ الْأَبْصَارُ وَهُوَ يُدْرِکُ الْأَبْصَارَ قَالَ وَيْحَکَ ذَاکَ إِذَا تَجَلَّی بِنُورِهِ الَّذِي هُوَ نُورُهُ وَقَالَ أُرِيَهُ مَرَّتَيْنِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ

محمد بن عمرو بن نبہان بن صفوان ثقفی، یحیی بن کثیر عنبری، سلام بن جعفر، حکم بن ابان، حضرت عکرمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے مجھے کہا کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے رب کو دیکھا ہے۔ عکرمہ کہتے ہیں۔ میں نے کہا کیا اللہ تعالیٰ یہ نہیں فرماتے (لَا تُدْرِكُهُ الْاَبْصَارُ وَهُوَ يُدْرِكُ الْاَبْصَارَ ) 6۔ الانعام : 103) حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرمانے لگے تیرا ستیاناس ہو یہ تو جب ہے کہ وہ اپنے نور کے ساتھ تجلی فرمائے بلکہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے تو اپنے رب کو دو مرتبہ دیکھا ہے۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔

Sayyidina Ikrimah (RA) reported that Sayyidina Ibn Abbas said, "Muhammad saw his Lord." He (Ikrimah) asked, "Does not Allah say: "Vision comprehends him not, but He comprehends all vision?" (6: 103) He said, "Woe to you! That is when He appears in Hit" Light which is His own Light. In fact, Muhammad saw his Lord two times."

یہ حدیث شیئر کریں