سورت مطففین کی تفسیر
راوی: یحیی بن درست بصری , حماد بن زید , ایوب , نافع , ابن عمر
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ دُرُسْتَ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ حَمَّادٌ هُوَ عِنْدَنَا مَرْفُوعٌ يَوْمَ يَقُومُ النَّاسُ لِرَبِّ الْعَالَمِينَ قَالَ يَقُومُونَ فِي الرَّشْحِ إِلَی أَنْصَافِ آذَانِهِمْ
یحیی بن درست بصری، حماد بن زید، ایوب، نافع، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے وہ (يَّوْمَ يَقُوْمُ النَّاسُ لِرَبِّ الْعٰلَمِيْنَ) 83۔ المطففین : 6) (جس دن سب لوگ رب العلمین کے سامنے کھڑے ہوں گے۔) کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ اس روز لوگ اس حالت میں کھڑے ہوں گے کہ وہ نصف کانوں تک پسینے میں ڈوبے ہوئے ہوں گے۔
Sayyidina lbn Umar (RA) explained Allah's words:
"A Day when (all) mankind will stand before the Lord of the Worlds?" (83; 6)
He said, "They will stand immersed in their sweat up to half of their ears.
[Ahmed 6093, Bukhari 4938, Muslim 2862, Ibn e Majah 4278]
