جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 1332

باب جس مجلس میں اللہ کا ذکر نہ ہو اس کے بارے میں

راوی: محمد بن بشار , عبدالرحمن بن مہدی , سفیان , ابوصالح مولی تو آئمہ , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ صَالِحٍ مَوْلَى التَّوْأَمَةِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا جَلَسَ قَوْمٌ مَجْلِسًا لَمْ يَذْكُرُوا اللَّهَ فِيهِ وَلَمْ يُصَلُّوا عَلَى نَبِيِّهِمْ إِلَّا كَانَ عَلَيْهِمْ تِرَةً فَإِنْ شَاءَ عَذَّبَهُمْ وَإِنْ شَاءَ غَفَرَ لَهُمْ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعْنَى قَوْلِهِ تِرَةً يَعْنِي حَسْرَةً وَنَدَامَةً و قَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْمَعْرِفَةِ بِالْعَرَبِيَّةِ التِّرَةُ هُوَ الثَّأْرُ

محمد بن بشار، عبدالرحمن بن مہدی، سفیان، ابوصالح مولیٰ تو آئمہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس مجلس میں اللہ کا ذکر اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود نہ بھیجا جائے تو اس مجلس والے نقصان میں ہیں۔ پس اللہ تعالیٰ چاہے تو انہیں عذاب دے اور چاہے تو انہیں بخش دے۔ یہ حدیث حسن ہے اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی اکرم کے حوالے سے کئی سندوں سے منقول ہے۔

Sayyidina Abu Hurayrah reported that the Prophet (SAW) said, “As for those people who sit together but do not remember Allah in their assembly and do not invocate blessings on their Prophet, they are at a loss, thus, if He will Allah may punish them or if He will, He may forgive them.” [Ahmed 10248, Abu Dawud 4856, Nisai 407]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں