باب
راوی: ابوموسی انصاری , معاذ بن معاذ , ابوکعب صاحب الحریر , شہر بن حوشب
حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَی الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ عَنْ أَبِي کَعْبٍ صَاحِبِ الْحَرِيرِ حَدَّثَنِي شَهْرُ بْنُ حَوْشَبٍ قَالَ قُلْتُ لِأُمِّ سَلَمَةَ يَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ مَا کَانَ أَکْثَرُ دُعَائِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا کَانَ عِنْدَکِ قَالَتْ کَانَ أَکْثَرُ دُعَائِهِ يَا مُقَلِّبَ الْقُلُوبِ ثَبِّتْ قَلْبِي عَلَی دِينِکَ قَالَتْ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا أَکْثَرَ دُعَائَکَ يَا مُقَلِّبَ الْقُلُوبِ ثَبِّتْ قَلْبِي عَلَی دِينِکَ قَالَ يَا أُمَّ سَلَمَةَ إِنَّهُ لَيْسَ آدَمِيٌّ إِلَّا وَقَلْبُهُ بَيْنَ أُصْبُعَيْنِ مِنْ أَصَابِعِ اللَّهِ فَمَنْ شَائَ أَقَامَ وَمَنْ شَائَ أَزَاغَ فَتَلَا مُعَاذٌ رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوبَنَا بَعْدَ إِذْ هَدَيْتَنَا وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ وَالنَّوَّاسِ بْنِ سَمْعَانَ وَأَنَسٍ وَجَابِرٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَنُعَيْمِ بْنِ هَمَّارٍ قَالَ أَبُو عِيسَی وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ
ابوموسی انصاری، معاذ بن معاذ، ابوکعب صاحب الحریر، حضرت شہر بن حوشب رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے پوچھا کہ اے امیر المومنین رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ کے پاس اکثر کیا دعا کرتے تھے؟ انہوں نے فرمایايَا مُقَلِّبَ الْقُلُوبِ ثَبِّتْ قَلْبِي عَلَی دِينِکَ (یعنی۔ اے دلوں کے پھیرنے والے میرے دل کو اپنے دین پر قائم رکھ) پھر فرمانے لگیں کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ اکثر یہی دعا کیوں کرتے ہیں؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کوئی شخص ایسا نہیں کہ اس کا دل اللہ کی دو انگلیوں کے درمیان نہ ہو۔ جسے چاہتا ہے (دین حق پر) قائم رکھتا ہے اور جسے چاہتا ہے ٹیڑھا کر دیتا ہے۔ پھر حدیث کے راوی معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یہ آیت تلاوت فرمائی (رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوْبَنَا بَعْدَ اِذْ ھَدَيْتَنَا) 3۔ ال عمران : 8) (یعنی اے اللہ ہمارے دلوں کو ہدایت دینے کے بعد ٹیڑھا نہ کر۔)
Shahr ibn Hawshab narrated: I asked Sayyidah Umm Salamah (RA), “0 Mother of the Believers! What was the most regular prayer of Allah’s Messenger when he was with you?” She said, “The most frequent of his prayers was:
0 Director of hearts, let my heart be steadfast on Your religion. She said, “I asked him, “0 Messenger of Allah! why is this your most frequent prayer?” and he said, “0 Umm Salamah, there is no man whose heart in not between the fingers of Allah so, whoso He will is steadfast and whoso He will goes astray.” Then the narrator, Mu’adh recited:
Our Lord, cause not our hearts to stray after You have guided us.” (3:8, the verse to the end)
[Ahmed 12108]
——————————————————————————–
