جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 1488

باب

راوی: محمد بن حمید رازی , فضل بن موسی , اعمش , انس بن مالک

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ الرَّازِيُّ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَی عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِشَجَرَةٍ يَابِسَةِ الْوَرَقِ فَضَرَبَهَا بِعَصَاهُ فَتَنَاثَرَ الْوَرَقُ فَقَالَ إِنَّ الْحَمْدُ لِلَّهِ وَسُبْحَانَ اللَّهِ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَکْبَرُ لَتُسَاقِطُ مِنْ ذُنُوبِ الْعَبْدِ کَمَا تَسَاقَطَ وَرَقُ هَذِهِ الشَّجَرَةِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَلَا نَعْرِفُ لِلْأَعْمَشِ سَمَاعًا مِنْ أَنَسٍ إِلَّا أَنَّهُ قَدْ رَآهُ وَنَظَرَ إِلَيْهِ

محمد بن حمید رازی، فضل بن موسی، اعمش، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک ایسے درخت کے پاس سے گذرے جس کے پتے سوکھ چکے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر لاٹھی ماری تو اس کے پتے جھڑنے لگے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اَلْحَمْدُ لِلَّهِ وَسُبْحَانَ اللَّهِ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَکْبَرُ سے اسی طرح گناہ جھڑتے ہیں جس طرح اس درخت کے پتے جھڑے۔ یہ حدیث غریب ہے۔ ہمیں علم نہیں کہ اعمش نے انس سے کوئی حدیث سنی یا نہیں۔ البتہ اعمش نے انس کو دیکھا ہے۔

Sayyidina Anas ibn Maalik (RA) reported that the Prophet passed by a tree whose leaves had dried. He struck its branches with his staff so that the leaves fell down. He said, “Indeed, praise for Allah glorifying Him declaring His Oneness and extoling Him get the sins of a person to drop down just as the leaves of this tree fall down.

یہ حدیث شیئر کریں