جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ تقدیر کا بیان ۔ حدیث 15

خیر وشر کے مقدر ہونے پر ایمان لانا

راوی: ابوالخطاب زیاد بن یحیی البصری , عبداللہ بن میمون , جعفر بن محمد , ان کے والد , جابر بن عبداللہ

حَدَّثَنَا أَبُو الْخَطَّابِ زِيَادُ بْنُ يَحْيَی الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَيْمُونٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يُؤْمِنُ عَبْدٌ حَتَّی يُؤْمِنَ بِالْقَدَرِ خَيْرِهِ وَشَرِّهِ حَتَّی يَعْلَمَ أَنَّ مَا أَصَابَهُ لَمْ يَکُنْ لِيُخْطِئَهُ وَأَنَّ مَا أَخْطَأَهُ لَمْ يَکُنْ لِيُصِيبَهُ قَالَ أَبُو عِيسَی وَفِي الْبَاب عَنْ عُبَادَةَ وَجَابِرٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَهَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَيْمُونٍ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَيْمُونٍ مُنْکَرُ الْحَدِيثِ

ابوالخطاب زیاد بن یحیی البصری، عبداللہ بن میمون، جعفر بن محمد، ان کے والد، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کوئی بندہ اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک اچھی اور بری تقدیر پر ایمان نہ لائے یہاں تک کہ وہ جان لے کہ جو چیز اسے ملنے والی تھی وہ اسے ہی ملی کسی اور کے پاس نہیں جا سکتی تھی اور جو چیز اسے نہیں ملنی وہ کسی صورت اسے نہیں مل سکتی اس باب میں حضرت عبادہ جابر اور عبداللہ بن عمرو سے بھی احادیث منقول ہیں یہ حدیث جابر کی حدیث سے غریب ہے ہم اسے صرف عبداللہ بن میمون کی حدیث سے پہچانتے ہیں اور عبداللہ بن میمون منکر حدیث تھا۔

Sayyidina Jabir ibn Abdullah (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, ‘A man does not believe unless he believes in fate good and bad and till he knows that what’ confronts him could not have escaped and what escapes him could not have confronted him.”

یہ حدیث شیئر کریں