باب
راوی: احمد بن ابراہیم دورقی , ربعی بن ابراہیم , عبدالرحمن بن اسحاق , سعید بن ابی سعید مقبری , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ حَدَّثَنَا رِبْعِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَغِمَ أَنْفُ رَجُلٍ ذُکِرْتُ عِنْدَهُ فَلَمْ يُصَلِّ عَلَيَّ وَرَغِمَ أَنْفُ رَجُلٍ دَخَلَ عَلَيْهِ رَمَضَانُ ثُمَّ انْسَلَخَ قَبْلَ أَنْ يُغْفَرَ لَهُ وَرَغِمَ أَنْفُ رَجُلٍ أَدْرَکَ عِنْدَهُ أَبَوَاهُ الْکِبَرَ فَلَمْ يُدْخِلَاهُ الْجَنَّةَ قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ وَأَظُنُّهُ قَالَ أَوْ أَحَدُهُمَا وَفِي الْبَاب عَنْ جَابِرٍ وَأَنَسٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَرِبْعِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ هُوَ أَخُو إِسْمَعِيلَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ وَهُوَ ثِقَةٌ وَهُوَ ابْنُ عُلَيَّةَ وَيُرْوَی عَنْ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ قَالَ إِذَا صَلَّی الرَّجُلُ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّةً فِي الْمَجْلِسِ أَجْزَأَ عَنْهُ مَا کَانَ فِي ذَلِکَ الْمَجْلِسِ
احمد بن ابراہیم دورقی، ربعی بن ابراہیم، عبدالرحمن بن اسحاق، سعید بن ابی سعید مقبری، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس شخص کی ناک خاک آلود ہو۔ جس کے پاس میرا ذکر ہو اور وہ مجھ پر درود نہ بھیجے اور اس شخص کی ناک خاک آلود ہو جس کی زندگی میں رمضان آیا اور اس کی مغفرت ہونے سے پہلے گذر گیا اور اس شخص کی ناک بھی خاک آلود ہو جس کے سامنے اس کے والدین کو بڑھاپا آئے اور وہ ان کے ذریعے جنت میں داخل نہ ہوسکے۔ عبدالرحمن کہتے ہیں کہ میرے خیال میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا (والدین یا دونوں میں سے کوئی ایک) ۔ اس باب میں حضرت جابر اور انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی روایت ہے۔ یہ حدیث اس سند سے حسن غریب ہے۔ ربعی بن ابراہیم اسماعیل بن ابراہیم کے بھائی ہیں۔ یہ ثقہ ہیں۔ ان کی کنیت ابوعلیہ ہے۔ ان سے منقول ہے کہ ایک مجلس میں ایک مرتبہ درود شریف پڑھناکافی ہے۔
Sayyidina Abu Hurayrah reported that Allah’s Messenger (SAW) said, ‘And may his nose be dusty before whom I am mentioned and he does not invoke blessings on me. And may his nose he dusty who finds (the month of) Ramadan but it passed away before he was forgiven. And may his nose be dusty who has his parents in their old age but they could not (be a means to) admit him to paradise.” Abdur Rahman (a narrator) said that he thought he said “Or, one of them.”
[Ahmed 7455]
