جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 1517

دعاؤں کے بارے میں مختلف احادیث

راوی: احمد بن حسن , عبداللہ بن نافع صائغ , حماد بن ابی حمید , زید بن اسلام , اسلم , عمر بن خطاب

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ التِّرْمِذِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نَافِعٍ الصَّائِغُ قِرَائَةً عَلَيْهِ عَنْ حَمَّادِ بْنِ أَبِي حُمَيْدٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ بَعْثًا قِبَلَ نَجْدٍ فَغَنِمُوا غَنَائِمَ کَثِيرَةً وَأَسْرَعُوا الرَّجْعَةَ فَقَالَ رَجَلٌ مِمَّنْ لَمْ يَخْرُجْ مَا رَأَيْنَا بَعْثًا أَسْرَعَ رَجْعَةً وَلَا أَفْضَلَ غَنِيمَةً مِنْ هَذَا الْبَعْثِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَا أَدُلُّکُمْ عَلَی قَوْمٍ أَفْضَلُ غَنِيمَةً وَأَسْرَعُ رَجْعَةً قَوْمٌ شَهِدُوا صَلَاةَ الصُّبْحِ ثُمَّ جَلَسُوا يَذْکُرُونَ اللَّهَ حَتَّی طَلَعَتْ عَلَيْهِمْ الشَّمْسُ أُولَئِکَ أَسْرَعُ رَجْعَةً وَأَفْضَلُ غَنِيمَةً قَالَ أَبُو عِيسَی وَهَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَحَمَّادُ بْنُ أَبِي حُمَيْدٍ هُوَ مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي حُمَيْدٍ وَهُوَ أَبُو إِبْرَاهِيمَ الْأَنْصَارِيُّ الْمَدِينِيُّ وَهُوَ ضَعِيفٌ فِي الْحَدِيثِ

احمد بن حسن، عبداللہ بن نافع صائغ، حماد بن ابی حمید، زید بن اسلام، اسلم، حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نجد کی طرف لشکر بھیجا، وہ لوگ بہت مال غنیمت لوٹنے کے بعد جلد واپس آگئے۔ چنانچہ ایک شخص جو ان کے ساتھ نہیں گیا تھا کہنے لگا کہ میں نے نہیں دیکھا کہ کوئی لشکر اتنی جلدی واپس آئے اور اتنا مال غنیمت ساتھ لائے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا میں تمہیں ان سے بھی جلد لوٹنے والوں اور ان سے افضل مال غنیمت لانے والوں کے متعلق نہ بتاؤں؟ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے فجر کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھی اور پھر آفتاب طلوع ہونے تک بیٹھ کر اللہ کا ذکر کرتے ہیں۔ یہ لوگ ان سے بھی جلد واپس آنے والے اور افضل مال غنیمت لانے والے ہیں۔ یہ حدیث غریب ہے۔ ہم اس حدیث کو صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔ حماد بن ابی حمید کا نام حمد بن ابی حمید اور کنیت ابوابراہیم ہے۔ یہ انصاری، مدینی ہیں اور محدثین کے نزدیک ضعیف ہیں۔

Sayyidina Umar ibn Khattab (RA( reported that the Prophet (SAW) sent an army to Najd. They collected a large booty and hastened their return. A man who was among those who had not gone said, “We have not seen such a quick return with a booty better than this army.” The Prophet i said, “Shall I not pointout to you a people with a better booty and a quicker return? A people who prayed the salah of fajr with the congregatior and sat down remembering Allah till sunrise. They are quicker returners and have a better booty.”

یہ حدیث شیئر کریں