جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 1519

دعاؤں کے بارے میں مختلف احادیث

راوی: عبداللہ بن عبدالرحمن , یحیی بن حسان , ابومعاویہ , عبدالرحمن بن اسحاق , سیار , ابووائل , علی

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ سَيَّارٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ مُکَاتَبًا جَائَهُ فَقَالَ إِنِّي قَدْ عَجَزْتُ عَنْ کِتَابَتِي فَأَعِنِّي قَالَ أَلَا أُعَلِّمُکَ کَلِمَاتٍ عَلَّمَنِيهِنَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ کَانَ عَلَيْکَ مِثْلُ جَبَلِ صِيرٍ دَيْنًا أَدَّاهُ اللَّهُ عَنْکَ قَالَ قُلْ اللَّهُمَّ اکْفِنِي بِحَلَالِکَ عَنْ حَرَامِکَ وَأَغْنِنِي بِفَضْلِکَ عَمَّنْ سِوَاکَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ

عبداللہ بن عبدالرحمن، یحیی بن حسان، ابومعاویہ، عبدالرحمن بن اسحاق، سیار، ابووائل، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک غلام ان کے پاس حاضر ہو جو زر کتابت ادا کرنے سے عاجز ہوگیا تھا، اور عرض کیا کہ میری مدد فرمایئے، حضرت علی نے فرمایا کہ میں تمہیں ایسے کلمات سکھاتا ہوں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے سکھائے تھے اگر تمہارے اوپر ثبیر پہاڑ کے برابر بھی قرض ہوگا تو بھی اللہ تعالیٰ تیری طرف سے ادا کر دے گا۔ یوں کہا کرو اللَّهُمَّ اکْفِنِي بِحَلَالِکَ عَنْ حَرَامِکَ وَأَغْنِنِي بِفَضْلِکَ عَمَّنْ سِوَاکَ یعنی اے اللہ ! مجھے حلال مال دے کر حرام سے باز رکھ اور مجھے اپنے فضل سے اپنے علاوہ دوسروں سے بے نیاز کر دے) یہ حدیث حسن غریب ہے۔

Sayyidina Ali (RA) narrated that a mukatab came to him and said, “I have no hope of buying my freedom, So, help me out.” He said, “Shall I not teach you words that Allah’s Messenger (SAW) taught me saying that if you are in debts as much as the size of a mountain, Allah will pay them off for you.” (say):

0 Allah let me suifice with Your lawful sustenance abstaining from Your unlawful, sustenance

and cause me, by Your favour, to be independent of tho.e other than You.

Ahmed 1318]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں