جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 1523

باب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا اور فرض نماز کے بعد تعوذ کے متعلق

راوی: عبداللہ بن عبدالرحمن , زکریا بن عدی , عبیداللہ بن عمرو , عبدالملک بن عمیر , مصعب بن سعدوعمرو بن میمون , سعد

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخْبَرَنَا زَکَرِيَّا بْنُ عَدِيٍّ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ هُوَ ابْنُ عَمْرٍو الرَّقِّيُّ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ وَعَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ قَالَا کَانَ سَعْدٌ يُعَلِّمُ بَنِيهِ هَؤُلَائِ الْکَلِمَاتِ کَمَا يُعَلِّمُ الْمُکَتِّبُ الْغِلْمَانَ وَيَقُولُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَتَعَوَّذُ بِهِنَّ دُبُرَ الصَّلَاةِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ الْجُبْنِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ الْبُخْلِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ أَرْذَلِ الْعُمُرِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ فِتْنَةِ الدُّنْيَا وَعَذَابِ الْقَبْرِ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَبُو إِسْحَقَ الْهَمْدَانِيُّ يَضْطَرِبُ فِي هَذَا الْحَدِيثِ وَيَقُولُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ عَنْ عُمَرَ وَيَقُولُ عَنْ غَيْرِهِ وَيَضْطَرِبُ فِيهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ

عبداللہ بن عبدالرحمن، زکریا بن عدی، عبیداللہ بن عمرو، عبدالملک بن عمیر، مصعب بن سعدوعمرو بن میمون، حضرت سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے منقول ہے کہ وہ اپنے بیٹوں کو یہ دعا اس طرح یاد کرایا کرتے تھے جس طرح کوئی استاذ اپنے شاگردوں کو اور بتاتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر نماز کے بعد ان کلمات کو پڑھ کر پناہ مانگا کرتے تھے۔ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ الْجُبْنِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ الْبُخْلِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ أَرْذَلِ الْعُمُرِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ فِتْنَةِ الدُّنْيَا وَعَذَابِ الْقَبْرِ(یعنی اے اللہ میں بزدلی، بخل، بڑھاپے کی عمر، دنیا کے فتنے اور عذاب قبر سے تیری پناہ مانگتا ہوں) امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ ابواسحاق ہمدانی اس حدیث میں اضطراب کرتے تھے۔ چنانچہ کبھی کہتے کہ عمرو بن میمون عمر سے نقل کرتے ہیں۔ اور کبھی کچھ اور کہتے۔ یہ حدیث اس سند سے صحیح ہے۔

Mus’abibn Sad and Amr ibn Maymun reported about Sayyidina Sad ‘ that he taught his sons these words as a teacher teaches his students, saying that Allah’s Messenger would seek refuge with these words after salah:

0 Allah, I seek refuge in You from cowardie, and I seek vefuge in You from niggardliness, and I seek refuge in You from faint, feeble old age, and I seek refuge in you from the trial of this world and punishment in the grave.

[Bukhari 2822, Nisai 5457, Ahmed 1585]

یہ حدیث شیئر کریں