باب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا اور فرض نماز کے بعد تعوذ کے متعلق
راوی: عبداللہ بن عبدالرحمن , محمد بن یوسف , ابن ثوبان , ثوبان , مکحول , جبیر بن نفیر , عبادہ بن صامت
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ ابْنِ ثَوْبَانَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ مَکْحُولٍ عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ أَنَّ عُبَادَةَ بْنَ الصَّامِتِ حَدَّثَهُمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا عَلَی الْأَرْضِ مُسْلِمٌ يَدْعُو اللَّهَ بِدَعْوَةٍ إِلَّا آتَاهُ اللَّهُ إِيَّاهَا أَوْ صَرَفَ عَنْهُ مِنْ السُّوئِ مِثْلَهَا مَا لَمْ يَدْعُ بِإِثْمٍ أَوْ قَطِيعَةِ رَحِمٍ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ إِذًا نُکْثِرُ قَالَ اللَّهُ أَکْثَرُ قَالَ أَبُو عِيسَی وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَابْنُ ثَوْبَانَ هُوَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ ثَابِتِ بْنِ ثَوْبَانَ الْعَابِدُ الشَّامِيُّ
عبداللہ بن عبدالرحمن، محمد بن یوسف، ابن ثوبان، ثوبان، مکحول، جبیر بن نفیر، حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ زمین پر کوئی مسلمان ایسا نہیں جو اللہ سے دعا کرے اور اللہ اسے وہی چیز عطا نہ کرے۔ یا اس سے اس کے برابر کوئی برائی دور نہ کرے بشرطیکہ اس نے کسی گناہ یا قطع رحمی کے لئے دعا نہ کی ہو۔ اس پر ایک شخص نے پوچھا کہ اگر ہم بہت زیادہ دعائیں کرنے لگیں تو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ اس سے بھی زیادہ قبول کرنے والا ہے۔ یہ حدیث اس سند سے حسن غریب صحیح ہے۔ ابن ثوبان کا نام عبدالرحمن بن ثابت بن ثوبان عابد شامی ہے۔
Sayyidina Ubadah ibn Samit reported that Allah’s Messenger (SAW) said, There is no Muslim on the face of the earth who prays a prayer, but Allah grants him exactly what he wants, or removes from him a like amount of evil, provided he does not pray for a sin or severing ties of relationship.” A man of the group exclaimed, “Then we will make much supplication.” He said, “Allah will grant more than that.”
[Ahmed 22849]
——————————————————————————–
