جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 1531

باب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا اور فرض نماز کے بعد تعوذ کے متعلق

راوی: سفیان بن وکیع , جریر , منصور , سعد بن عبیدة , براء بن عازب

حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَکِيعٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ حَدَّثَنِي الْبَرَائُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا أَخَذْتَ مَضْجَعَکَ فَتَوَضَّأْ وُضُوئَکَ لِلصَّلَاةِ ثُمَّ اضْطَجِعْ عَلَی شِقِّکَ الْأَيْمَنِ ثُمَّ قُلْ اللَّهُمَّ أَسْلَمْتُ وَجْهِي إِلَيْکَ وَفَوَّضْتُ أَمْرِي إِلَيْکَ وَأَلْجَأْتُ ظَهْرِي إِلَيْکَ رَغْبَةً وَرَهْبَةً إِلَيْکَ لَا مَلْجَأَ وَلَا مَنْجَا مِنْکَ إِلَّا إِلَيْکَ آمَنْتُ بِکِتَابِکَ الَّذِي أَنْزَلْتَ وَنَبِيِّکَ الَّذِي أَرْسَلْتَ فَإِنْ مُتَّ فِي لَيْلَتِکَ مُتَّ عَلَی الْفِطْرَةِ قَالَ فَرَدَدْتُهُنَّ لِأَسْتَذْکِرَهُ فَقُلْتُ آمَنْتُ بِرَسُولِکَ الَّذِي أَرْسَلْتَ فَقَالَ قُلْ آمَنْتُ بِنَبِيِّکَ الَّذِي أَرْسَلْتَ قَالَ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ الْبَرَائِ وَلَا نَعْلَمُ فِي شَيْئٍ مِنْ الرِّوَايَاتِ ذِکْرَ الْوُضُوئِ إِلَّا فِي هَذَا الْحَدِيثِ

سفیان بن وکیع، جریر، منصور، سعد بن عبیدة، حضرت براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تم سونے کے لئے بستر پر جانے کا ارادہ کرو تو جس طرح نماز کے لئے وضو کرتے ہو اسی طرح وضو کرو پھر اپنی دائیں کروٹ پر لیٹو اور یہ دعا پڑھو اللَّهُمَّ أَسْلَمْتُ وَجْهِي إِلَيْکَ وَفَوَّضْتُ أَمْرِي إِلَيْکَ وَأَلْجَأْتُ ظَهْرِي إِلَيْکَ رَغْبَةً وَرَهْبَةً إِلَيْکَ لَا مَلْجَأَ وَلَا مَنْجَا مِنْکَ إِلَّا إِلَيْکَ آمَنْتُ بِکِتَابِکَ الَّذِي أَنْزَلْتَ وَنَبِيِّکَ الَّذِي أَرْسَلْتَ فَإِنْ مُتَّ فِي لَيْلَتِکَ مُتَّ عَلَی الْفِطْرَةِ قَالَ فَرَدَدْتُهُنَّ لِأَسْتَذْکِرَهُ فَقُلْتُ آمَنْتُ بِرَسُولِکَ الَّذِي أَرْسَلْتَ فَقَالَ قُلْ آمَنْتُ بِنَبِيِّکَ الَّذِي أَرْسَلْتَ (یعنی اے اللہ ! میں نے اپنا چہرہ تیری طرف کیا، اپنا کام تجھ کو سونپا اور تجھ ہی کو امید اور خوف کے وقت اپنا پشت پناہ بنایا اور تیری ہی طرف رجوع کرتا ہوں کیونکہ تجھ سے فرار ہو کر نہ کوئی ٹھکانہ ہے اور نہ نجات۔ میں تیری نازل کی ہوئی کتاب اور تیرے بھیجے ہوئے نبی پر ایمان لایا۔ پھر اگر تم اس رات مر جاؤ گے تو دین اسلام پر مرو گے۔ براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے یہ کلمات یاد کرنے کے لئے دہرائے تو امنت برسولک کہہ دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کہو تیرے بھیجے ہوئے نبی پر ایمان لایا۔ امنت بنبیک یہ حدیث حسن صحیح ہے اور کئی سندوں سے براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے منقول ہے۔ لیکن وضو کا ذکر صرف اسی حدیث میں ہے۔

Sayyidina Bara (RA) reported that the Prophet (SAW) said: When you take to your bed, make ablution like your ablution for salah. Then lie down on your right side and say:

O Allah, I have surrendered my countenance to You and entrusted my affairs to You and taken You as my Protector during hope and fear. There is no refuge and no esscape from You except to (turn to) You. I believe in Your Book that You have revealed and in Your Prophet whom You have sent. Thus, if You happen to die that night of Yours, You will die on fitrah.

Bara (RA) reported that he repeated these words to memorise them but concluded, “I have believed in Your Messenger whom You have sent.” The Prophet (SAW) corrected him and asked him to say, “I have believed in Your Prophet whom you have sent.”

[Ahmed 18585, Bukhari 5046, Muslim 2710, Abu Dawud 5046, lMuslim 3876]

یہ حدیث شیئر کریں