جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 1533

باب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا اور فرض نماز کے بعد تعوذ کے متعلق

راوی: ابوموسی محمد بن مثنی , محمد بن جعفر , شعبہ , یزید بن خمیر , عبداللہ بن بسر

حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَی مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ خُمَيْرٍ الشَّامِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُسْرٍ قَالَ نَزَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی أَبِي فَقَرَّبْنَا إِلَيْهِ طَعَامًا فَأَکَلَ مِنْهُ ثُمَّ أُتِيَ بِتَمْرٍ فَکَانَ يَأْکُلُ وَيُلْقِي النَّوَی بِإِصْبَعَيْهِ جَمَعَ السَّبَّابَةَ وَالْوُسْطَی قَالَ شُعْبَةُ وَهُوَ ظَنِّي فِيهِ إِنْ شَائَ اللَّهُ وَأَلْقَی النَّوَی بَيْنَ أُصْبُعَيْنِ ثُمَّ أُتِيَ بِشَرَابٍ فَشَرِبَهُ ثُمَّ نَاوَلَهُ الَّذِي عَنْ يَمِينِهِ قَالَ فَقَالَ أَبِي وَأَخَذَ بِلِجَامِ دَابَّتِهِ ادْعُ لَنَا فَقَالَ اللَّهُمَّ بَارِکْ لَهُمْ فِيمَا رَزَقْتَهُمْ وَاغْفِرْ لَهُمْ وَارْحَمْهُمْ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ هَذَا الْوَجْهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُسْرٍ

ابوموسی محمد بن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، یزید بن خمیر، حضرت عبداللہ بن بسر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ عیہ وسلم میرے والد کے پاس تشریف لائے تو ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں کھانا پیش کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں سے کھایا پھر کھجوریں لائی گئیں۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھاتے اور گٹھلی شہادت کی انگلی اور بیچ کی انگلی سے رکھ دیتے، شعبہ کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ان دونوں انگلیوں سے گٹھلیاں رکھنا میرا گمان ہے اور انشاء اللہ صحیح ہوگا۔ پھر کوئی پینے کی چیز لائی گئی وہ بھی آپ نے پی اور پھر اپنے دائیں طرف والے کو دے دی۔ پھر میرے والد نے آپ کی سواری کی لگام پکڑ کر عرض کیا ہمارے لئے دعا کیجئے۔ چنانچہ آپ نے یہ دعا کی اللَّهُمَّ بَارِکْ لَهُمْ فِيمَا رَزَقْتَهُمْ وَاغْفِرْ لَهُمْ وَارْحَمْهُمْ) یعنی اے اللہ ! انہیں جو کچھ تو نے عطا کیا ہے اس میں برکت پیدا فرما ان کی مغفرت کر اور ان پر رحم فرما) یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

Sayyidina Abdullah ibn Busr narrated Allah’s Messenger (SAW) visited my father. We presented food to him and he ate from it. Then dates were brought. He ate them and cast aside their seeds with his two fingers-forefinger and middle finger.

Shu’bah said, “This is my recollection and, Insha Allah, it is correct. He coast aside the seeds with his two fingers.” Then something to drink was brought to him and he drank it and passed it on to the one sitting to his right. Then my father held the reins of his beast and requested him, “Do pray for us.” He said:

O Allah, bless them the sustenance that You have provided them. And, forgive them and have mercy on them.

[Ahmed 17699, Muslim 2042, Abu Dawud 3729, Nisai 293]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں