جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ خواب کا بیان ۔ حدیث 158

نبوت چلی گئی اور بشارتیں باقی ہیں

راوی: ابن ابی عمر , سفیان , ابن منکدر , عطا بن یسار

حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَهْلِ مِصْرَ قَالَ سَأَلْتُ أَبَا الدَّرْدَائِ عَنْ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَی لَهُمْ الْبُشْرَی فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا فَقَالَ مَا سَأَلَنِي عَنْهَا أَحَدٌ غَيْرُکَ إِلَّا رَجُلٌ وَاحِدٌ مُنْذُ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا سَأَلَنِي عَنْهَا أَحَدٌ غَيْرُکَ مُنْذُ أُنْزِلَتْ هِيَ الرُّؤْيَا الصَّالِحَةُ يَرَاهَا الْمُسْلِمُ أَوْ تُرَی لَهُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ

ابن ابی عمر، سفیان، ابن منکدر، عطا بن یسار رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ایک مصری شخص نے ابودرداء سے اس آیت کے متعلق پوچھا (لَھُمُ الْبُشْرٰي فِي الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا) 10۔یونس : 64) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب سے میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس آیت کی تفسیر پوچھی ہے تمہارے علاوہ صرف ایک شخص نے مجھ سے اس کے متعلق دریافت کیا ہے اور جب میں نے اس کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا تو فرمایا یہ آیت جب سے نازل ہوئی ہے تم پہلے شخص ہو جس نے اس کے متعلق پوچھا ہے مراد نیک خواب ہے جسے کوئی مسلمان دیکھتا ہے یا فرمایا کہ اسے دکھایا جاتا ہے یہ حدیث حسن ہے

Ata ibn Yasar narrated: A man from Egypt asked Sayyidina Abu Darda (RA) about those words of Allah the Majestic, the Glorious: 'For them are glad tidings in the life of this world.' (10: 64) He said, “No one besides you and one other man has asked me to explain this verse since I had asked Allah’s Messenger (SAW) about it. When I had asked him, Allah Messenger (SAW) also disclosed that no one has asked him besides me since the verse was revealed. It means good dreams that a Muslim sees or is shown them”.

[Ahmed 22751]

یہ حدیث شیئر کریں