جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ مناقب کا بیان ۔ حدیث 1594

باب

راوی: محمد بن اسماعیل , محمد بن سعید , شریک , سماک , ابوظبیان , ابن عباس

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا شَرِيکٌ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ أَبِي ظَبْيَانَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ جَائَ أَعْرَابِيٌّ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ بِمَ أَعْرِفُ أَنَّکَ نَبِيٌّ قَالَ إِنْ دَعَوْتُ هَذَا الْعِذْقَ مِنْ هَذِهِ النَّخْلَةِ أَتَشْهَدُ أَنِّي رَسُولُ اللَّهِ فَدَعَاهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَعَلَ يَنْزِلُ مِنْ النَّخْلَةِ حَتَّی سَقَطَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَالَ ارْجِعْ فَعَادَ فَأَسْلَمَ الْأَعْرَابِيُّ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ صَحِيحٌ

محمد بن اسماعیل، محمد بن سعید، شریک، سماک، ابوظبیان، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ ایک اعرابی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا اور پوچھنے لگا کہ میں کس طرح یقین کروں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نبی ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اگر میں کھجور کے اس درخت کے اس خوشے کو بلاؤں تو وہ گواہی دے گا کہ میں اللہ کا رسول ہوں۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے بلایا تو وہ خوشہ درخت سے ٹوٹ کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے گر گیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے حکم کیا کہ واپس چلے جاؤ تو وہ واپس چلا گیا اور وہ اعرابی مسلمان ہوگیا۔ یہ حدیث غریب صحیح ہے۔

Sayyidina Ibn Abbas reported that a villager came to Allah’s Messenger (SAW) and asked, “How do I know that you are a Prophet?” He said, “If I summon this bunch from this date tree, asking if it testifies that I am Allah’s Messenger?” So, he summaned it. It come down from the tree, dropped before the Prophet (SAW). Then he commonded it, “Return.” So it returned and the villager submitted in Islam.

[Ahmed 1954]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں