جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ مناقب کا بیان ۔ حدیث 1598

باب

راوی: اسحاق بن موسیٰ انصاری , یونس بن بکیر , محمد بن اسحاق , زہری , عروة , عائشہ ا

حَدَّثَنَا الْأَنْصَارِيُّ إِسْحَقُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ بُکَيْرٍ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ أَوَّلُ مَا ابْتُدِيَ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ النُّبُوَّةِ حِينَ أَرَادَ اللَّهُ کَرَامَتَهُ وَرَحْمَةَ الْعِبَادِ بِهِ أَنْ لَا يَرَی شَيْئًا إِلَّا جَائَتْ مِثْلَ فَلَقِ الصُّبْحِ فَمَکَثَ عَلَی ذَلِکَ مَا شَائَ اللَّهُ أَنْ يَمْکُثَ وَحُبِّبَ إِلَيْهِ الْخَلْوَةُ فَلَمْ يَکُنْ شَيْئٌ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِنْ أَنْ يَخْلُوَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ

انصاری اسحاق بن موسیٰ ، یونس بن بکیر، محمد بن اسحاق، زہری، عروہ، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ ابتدائے نبوت میں جب اللہ تعالیٰ نے لوگوں پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی کرامت اور رحمت ظاہر کرنے کا ارادہ فرمایا تو ایسا ہوتا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہر خواب روز روشن کی طرح واضح اور سچا ہوتا اور پھر جب تک اللہ تعالیٰ نے چاہا یہ حال رہا۔ ان دنوں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خلوت (تنہائی) کو ہر چیز سے زیادہ پسند کیا کرتے تھے۔ یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔

Sayyidah Ayshah (RA) narrated. In the beginning of prophethood when Allah intended to make clear to the people his wonders and mercies, he saw dreams that came true like the bright gleam of dawn. This contimed as long as Allah willed. Solitude was dear to him and nothing was dearer to him than being alone.

یہ حدیث شیئر کریں