جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ خواب کا بیان ۔ حدیث 165

باب

راوی: احمد بن ابی عبیداللہ سلیمی بصری , یزید بن زریع , سعید , قتادة , محمد بن سیرین , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي عُبَيْدِ اللَّهِ السَّلِيمِيُّ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الرُّؤْيَا ثَلَاثٌ فَرُؤْيَا حَقٌّ وَرُؤْيَا يُحَدِّثُ بِهَا الرَّجُلُ نَفْسَهُ وَرُؤْيَا تَحْزِينٌ مِنْ الشَّيْطَانِ فَمَنْ رَأَی مَا يَکْرَهُ فَلْيَقُمْ فَلْيُصَلِّ وَکَانَ يَقُولُ يُعْجِبُنِي الْقَيْدُ وَأَکْرَهُ الْغُلَّ الْقَيْدُ ثَبَاتٌ فِي الدِّينِ وَکَانَ يَقُولُ مَنْ رَآنِي فَإِنِّي أَنَا هُوَ فَإِنَّهُ لَيْسَ لِلشَّيْطَانِ أَنْ يَتَمَثَّلَ بِي وَکَانَ يَقُولُ لَا تُقَصُّ الرُّؤْيَا إِلَّا عَلَی عَالِمٍ أَوْ نَاصِحٍ وَفِي الْبَاب عَنْ أَنَسٍ وَأَبِي بَکْرَةَ وَأُمِّ الْعَلَائِ وَابْنِ عُمَرَ وَعَائِشَةَ وَأَبِي مُوسَی وَجَابِرٍ وَأَبِي سَعِيدٍ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

احمد بن ابی عبیداللہ سلیمی بصری، یزید بن زریع، سعید، قتادہ، محمد بن سیرین، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا خواب تین قسم کے ہیں ایک سچا خواب ہوتا ہے ایک خواب انسانی خیالات ہوتے ہیں اور ایک خواب شیطان کی طرف سے ہوتا ہے پس جو برا خواب دیکھے وہ اٹھے اور نماز پڑھے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ بھی فرمایا کرتے تھے کہ مجھے خواب میں زنجیر کا دیکھنا پسند ہے جبکہ طوق کو میں پسند نہیں کرتا اس لئے کہ زنجیر دین پر ثابت قدمی کی علامت ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ فرمایا کہ جس نے مجھے دیکھا اس نے مجھے ہی دیکھا کیونکہ شیطان میری صورت میں نہیں آسکتا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ خواب صرف کسی عالم یا ناصح کے سامنے ہی بیان کرو اس باب میں حضرت انس ابوبکرہ علاء ابن عمر عائشہ ابوسعید جابر ابوموسی ابن عباس اور عبداللہ بن عمر سے بھی احادیث منقول ہیں حضرت ابوہریرہ کی حدیث حسن صحیح ہے

Sayyidina Abu Huraira (RA) reported that Allah’s Messenger said, “Dreams are of three kinds: true dreams, dreams following a person’s personal experience and sad dreams which are from the devil. If anyone sees what he dislikes then he must stand up and offer salah”. He also said, “I like to see a chain but I dislike being fettered in the neck. The chain is symbolic of steadfastness on religion”. He also said, “If anyone sees me than I am really seen and the devil cannot imitate me”. He also said, “Do not relate the dream save to a learned or to a well-wisher”.

[Muslim 2266]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں