حضرت معاذ بن جبل زید بن ثابت ابی بن کعب اور ابوعبید بن جراح رضی اللہ عنہم کے مناقب
راوی: محمود بن غیلان , وکیع , سفیان , ابواسحق , صلة بن زفر , حذیفہ بن یمان
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ صِلَةَ بْنِ زُفَرَ عَنْ حُذَيْفَةَ بْنِ الْيَمَانِ قَالَ جَائَ الْعَاقِبُ وَالسَّيِّدُ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَا ابْعَثْ مَعَنَا أَمِينًا فَقَالَ فَإِنِّي سَأَبْعَثُ مَعَکُمْ أَمِينًا حَقَّ أَمِينٍ فَأَشْرَفَ لَهَا النَّاسُ فَبَعَثَ أَبَا عُبَيْدَةَ بْنَ الْجَرَّاحِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ وَکَانَ أَبُو إِسْحَقَ إِذَا حَدَّثَ بِهَذَا الْحَدِيثِ عَنْ صِلَةَ قَالَ سَمِعْتُهُ مُنْذُ سِتِّينَ سَنَةً قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَأَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِکُلِّ أُمَّةٍ أَمِينٌ وَأَمِينُ هَذِهِ الْأُمَّةِ أَبُو عُبَيْدَةَ بْنُ الْجَرَّاحِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ أَخْبَرَنَا سَلْمُ بْنُ قُتَيْبَةَ وَأَبُو دَاوُدَ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ قَالَ قَالَ حُذَيْفَةُ قَلْبُ صِلَةَ بْنِ زُفَرَ مِنْ ذَهَبٍ
محمود بن غیلان، وکیع، سفیان، ابواسحاق ، صلة بن زفر، حضرت حذیفہ بن یمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک قوم کا سردار اور اس کا نائب نبی اکرم صلی اللہ علیہ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ ہمارے ساتھ کسی امین کو بھیجئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں تم لوگوں کے ساتھ ایسا امین بھیجوں گا جو حقیقت میں امین ہوگا۔ راوی فرماتے ہیں کہ اس پر لوگ اس خدمت کے انجام دینے کی تمنا کرنے لگے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوعبیدہ کو بھیجا۔ ابواسحاق (حدیث کے راوی) جب یہ حدیث صلہ سے بیان کرتے تو فرماتے کہ میں نے یہ حدیث ساٹھ سال پہلے سنی تھی۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے اور عمرو انس رضی اللہ عہنما بھی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہر امت کا امین ہوتا ہے اس امت کا امین ابوعبیدہ ہے۔
Sayyidina Hudhayfah ibn Yaman reported that the chief and his deputy (of a tribe) came to the Prophet and requested him, “Send with us your trustworthy man.” He said, “I will send with you a trustworthy man who is really trustworthy.” So everyone hoped for that position and he sent Abu Ubaydah. (Whenever Abu Ishaq narrated this hadith from Silah, he would confirm, “I have heard it sixty years hence.”)
[Tirmidhi 3779]
