حضرت عبداللہ بن سلام کے مناقب
راوی: علی بن سعید کندی , ابومحیاة یحیی بن یعلی , عبدالملک بن عمیر , عبداللہ بن سلام
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ سَعِيدٍ الْکِنْدِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو مُحَيَّاةَ يَحْيَی بْنُ يَعْلَی بْنِ عَطَائٍ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ ابْنِ أَخِي عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَامٍ قَالَ لَمَّا أُرِيدَ قَتْلُ عُثْمَانَ جَائَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَلَامٍ فَقَالَ لَهُ عُثْمَانُ مَا جَائَ بِکَ قَالَ جِئْتُ فِي نَصْرِکَ قَالَ اخْرُجْ إِلَی النَّاسِ فَاطْرُدْهُمْ عَنِّي فَإِنَّکَ خَارِجًا خَيْرٌ لِي مِنْکَ دَاخِلًا فَخَرَجَ عَبْدُ اللَّهِ إِلَی النَّاسِ فَقَالَ أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّهُ کَانَ اسْمِي فِي الْجَاهِلِيَّةِ فُلَانٌ فَسَمَّانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَبْدَ اللَّهِ وَنَزَلَتْ فِيَّ آيَاتٌ مِنْ کِتَابِ اللَّهِ فَنَزَلَتْ فِيَّ وَشَهِدَ شَاهِدٌ مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ عَلَی مِثْلِهِ فَآمَنَ وَاسْتَکْبَرْتُمْ إِنَّ اللَّهَ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ وَنَزَلَتْ فِيَّ قُلْ کَفَی بِاللَّهِ شَهِيدًا بَيْنِي وَبَيْنَکُمْ وَمَنْ عِنْدَهُ عِلْمُ الْکِتَابَ إِنَّ لِلَّهِ سَيْفًا مَغْمُودًا عَنْکُمْ وَإِنَّ الْمَلَائِکَةَ قَدْ جَاوَرَتْکُمْ فِي بَلَدِکُمْ هَذَا الَّذِي نَزَلَ فِيهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاللَّهَ اللَّهَ فِي هَذَا الرَّجُلِ أَنْ تَقْتُلُوهُ فَوَاللَّهِ لَئِنْ قَتَلْتُمُوهُ لَتَطْرُدُنَّ جِيرَانَکُمْ الْمَلَائِکَةَ وَلَتَسُلُّنَّ سَيْفَ اللَّهِ الْمَغْمُودَ عَنْکُمْ فَلَا يُغْمَدُ عَنْکُمْ إِلَی يَوْمِ الْقِيَامَةِ قَالُوا اقْتُلُوا الْيَهُودِيَّ وَاقْتُلُوا عُثْمَانَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ إِنَّمَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَيْرٍ وَقَدْ رَوَی شُعَيْبُ بْنُ صَفْوَانَ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَيْرٍ فَقَالَ عَنْ ابْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَامٍ عَنْ جَدِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَامٍ
علی بن سعید کندی، ابومحیاة یحیی بن یعلی، حضرت عبدالملک بن عمیر، حضرت عبداللہ بن سلام کے بھتیجے سے نقل کرتے ہیں کہ جب حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے قتل کا ارادہ کیا گیا تو عبداللہ بن سلام ان کے پاس گئے۔ انہوں نے پوچھا کیوں آئے ہو؟ عرض کیا آپ کی مدد کے لئے۔ حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا تم باہر رہ کر لوگوں کو مجھ سے دور رکھو تو یہ میرے لئے تمہارے اندر رہنے سے بہتر ہے۔ وہ (یعنی عبداللہ بن سلام) باہر آئے اور لوگوں سے کہا اے لوگو ! زمانہ جاہلیت میں میرا یہ نام تھا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا نام عبداللہ رکھا۔ میرے متعلق قرآن کریم کی کئی آیات نازل ہوئیں۔ چنانچہ (وَشَهِدَ شَاهِدٌ مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ عَلَی مِثْلِهِ فَآمَنَ وَاسْتَکْبَرْتُمْ إِنَّ اللَّهَ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ اور قُلْ کَفَی بِاللَّهِ شَهِيدًا بَيْنِي وَبَيْنَکُمْ) الآیۃ میرے بارے میں ہی نازل ہوئی ہیں۔ (جان لوکہ) اللہ کی تلوار میان میں ہے اور فرشتے تمہارے اس شہر میں تمہارے ہمسائے ہیں۔ جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رہے تھے۔ لہذا تم لوگ اس شخص کے متعلق اللہ سے ڈرو۔ اللہ کی قسم اگر تم نے اسے قتل کر دیا تو تمہارے ہمسائے فرشتے تم سے دور ہو جائیں گے اور تم پر اللہ کی تلوار میان سے نکل آئے گی جو پھر قیامت تک کبھی میان میں واپس نہیں جائے گی۔ لوگ کہنے لگے اس یہودی کو بھی عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ قتل کرو۔ یہ حدیث غریب ہے۔ ہم اس حدیث کو صرف عبدالملک بن عمیر کی روایت سے جانتے ہیں۔ شعیب بن صفوان بھی اسے عبدالملک بن عمیر سے وہ عمر بن محمد بن عبداللہ بن سلام سے اور وہ اپنے دادا عبداللہ بن سلام رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے نقل کرتے ہیں۔
Abdul Malik ibn Umar reported on the authority of the nephew of Sayyidina Abdullah ibn Salaam (RA) that when people resolved to kill Sayyidina Uthman Abdullah ibn Salaam went to him. He asked, What is with you?” He said, “I have come to help you.” He said, “Go to the people and put them away from me, for, you are better for me outside than you are inside.” So, he went out to the people and said, “0 people, my name during the Jahiliyah was so-and-so, hut Allah’s Messenger named me Abdullah and verses of Allah’s Book were revealed about me. And, this vere was revealed about me:
And a witness from among the children of lsra’il has already testified to its similarity (with earlier scripture) and has believed, while you are arrogant. Surely Allah guides not the evildoing people. (41 : 10)
And, also:
Say, Allah suffices as awitness between me and you, and whoso ever has with him knowledge of the book. (13 : 43)
Allah’s sword is sheatled from you and the angels are your neighbours in this your city where Allah’s Messenger (SAW) had come. Allah! Fear Allah for this man whom you wish to kill. By Allah, if you kill him, your neighbouring angels will move away from you and Allah’s sword will be unsheathed against you never to be sheathed till the Day of Resurrection.” They said, “Kill the jew and kill Uthman.”
[Tirmidhi 3267]
