جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ مناقب کا بیان ۔ حدیث 1814

حضرت معاویہ بن ابی سفیان کے مناقب

راوی: محمد بن یحیی , عبداللہ بن محمد نفیلی , عمرو بن واقد , یونس بن جلیس , ابوادریس خولانی

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ وَاقِدٍ عَنْ يُونُسَ بْنِ حَلْبَسٍ عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيِّ قَالَ لَمَّا عَزَلَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ عُمَيْرَ بْنَ سَعْدٍ عَنْ حِمْصَ وَلَّی مُعَاوِيَةَ فَقَالَ النَّاسُ عَزَلَ عُمَيْرًا وَوَلَّی مُعَاوِيَةَ فَقَالَ عُمَيْرٌ لَا تَذْکُرُوا مُعَاوِيَةَ إِلَّا بِخَيْرٍ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ اللَّهُمَّ اهْدِ بِهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ قَالَ وَعَمْرُو بْنُ وَاقِدٍ يُضَعَّفُ

محمد بن یحیی، عبداللہ بن محمد نفیلی، عمرو بن واقد، یونس بن جلیس، حضرت ابوادریس خولانی کہتے ہیں کہ جب عمر بن خطاب نے عمیر بن سعد کو حمص کی حکمرانی سے معزول کرکے معاویہ کو وہاں کا حاکم مقرر کیا تو لوگ کہنے لگے کہ عمیر کو معزول کر کے معاویہ کو مقرر کر دیا۔ عمیر کہنے لگے کہ معاویہ کے متعلق اچھی بات سوچو کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ان کے حق میں یہ دعا مانگتے ہوئے سنا کہ اے اللہ ان کے ذریعے لوگوں کو ہدایت دے۔

Abu Idris Khawlani reported that when Umar ibn Khattab (RA) removed Umayr ibn Sad as governor of Hims and appointed Mu’awiyah (instead), the people commented, he has dismissed Umayr and appointed Muawiyah. So, Umayr said, “Do not mention Mu’awiyah except in praise, for, I have heard Allah’s Messenger (SAW) say: 0 Allah, guide people through him.”

یہ حدیث شیئر کریں