باب حضرت فاطمہ کی فضیلت کے بارے میں
راوی: سلیمان بن عبدالجبار بغدادی , علی بن قادم , اسباط بن نصر ہمدانی , سدی , صبیح مولی ام سلمہ , زید بن ارقم
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ الْبَغْدَادِيُّ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ قَادِمٍ حَدَّثَنَا أَسْبَاطُ بْنُ نَصْرٍ الْهَمْدَانِيُّ عَنْ السُّدِّيِّ عَنْ صُبَيْحٍ مَوْلَی أُمِّ سَلَمَةَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَليٍّ وَفَاطِمَةَ وَالْحَسَنِ وَالْحُسَيْنِ أَنَا حَرْبٌ لِمَنْ حَارَبْتُمْ وَسِلْمٌ لِمَنْ سَالَمْتُمْ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ إِنَّمَا نَعْرِفُهُ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَصُبَيْحٌ مَوْلَی أُمِّ سَلَمَةَ لَيْسَ بِمَعْرُوفٍ
سلیمان بن عبدالجبار بغدادی، علی بن قادم، اسباط بن نصر ہمدانی، سدی، صبیح مولیٰ ام سلمہ، حضرت زید بن ارقم سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت علی فاطمہ اور حسن حسین سے فرمایا کہ میں بھی ان سے لڑوں گا جس سے تم لڑوں گے اور جس سے تم صلح کرو گے اس سے میں بھی صلح کروں گا۔ یہ حدیث غریب ہے ہم اس حدیث کو صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔ حضرت ام سلمہ کے مولیٰ معروف (مشہور) نہیں ہیں۔
Sayyidina Zayd ibn Arqam (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said to Ali, Fatimah, Hasan and Husain, “I will fight against whom you fight and make peace with whom you make peace.”
[Ahmed 9704, Ibn e Majah 145]
