جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ مناقب کا بیان ۔ حدیث 1842

باب حضرت فاطمہ کی فضیلت کے بارے میں

راوی: محمود بن غیلان , ابواحمد زبیری , سفیان , زبید , شہر بن حوشب , ام سلمہ

حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ زُبَيْدٍ عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَلَّلَ عَلَی الْحَسَنِ وَالْحُسَيْنِ وَعَلِيٍّ وَفَاطِمَةَ کِسَائً ثُمَّ قَالَ اللَّهُمَّ هَؤُلَائِ أَهْلُ بَيْتِي وَخَاصَّتِي أَذْهِبْ عَنْهُمْ الرِّجْسَ وَطَهِّرْهُمْ تَطْهِيرًا فَقَالَتْ أُمُّ سَلَمَةَ وَأَنَا مَعَهُمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ إِنَّکِ إِلَی خَيْرٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَهُوَ أَحْسَنُ شَيْئٍ رُوِيَ فِي هَذَا الْبَابِ وَفِي الْبَاب عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ وَأَنَسِ بْنِ مَالِکٍ وَأَبِي الْحَمْرَائِ وَمَعْقِلِ بْنِ يَسَارٍ وَعَائِشَةَ

محمود بن غیلان، ابواحمد زبیری، سفیان، زبید، شہر بن حوشب، حضرت ام سلمہ فرماتیں ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حسن اور حسین علی اور فاطمہ کو ایک چادر میں اوڑھائی اور دعا کی کہ اے اللہ یہ میرے اہل بیت ہیں اور خاص لوگ ہیں ان سے ناپاکی کو دور کر کے انہیں اچھی طرح پاک کر دے۔ حضرت ام سلمہ نے عرض کیا میں بھی ان کے ساتھ ہوں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم خیر پر ہی ہو یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ اور یہ اس باب کی سب سے بہتر روایت ہے۔ اس باب میں حضرت انس عمرو بن ابن ابی سلمہ اور ابوحمراء سے بھی روایت ہے۔

Sayyidah Umm Salamah (RA) reported that the Prophet (SAW) put a cloak over Hasan, Husayn, Ali and Fatimah and prayed, “O Allah, they are people of my house and closest to me. Remove from them evil and purify them a perfect purification.” Umm Salamah (RA) submitted, “I too am with them, O Messenger of Allah!” He said, “Indeed you are on what is good.”

[Ahmed 26570]

یہ حدیث شیئر کریں