جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ مناقب کا بیان ۔ حدیث 1843

باب حضرت فاطمہ کی فضیلت کے بارے میں

راوی: محمد بن بشار , عثمان بن عمر , اسرائیل , میسرة بن حبیب , منہال بن عمرو , عائشہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ أَخْبَرَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ مَيْسَرَةَ بْنِ حَبِيبٍ عَنْ الْمِنْهَالِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ عَائِشَةَ بِنْتِ طَلْحَةَ عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ قَالَتْ مَا رَأَيْتُ أَحَدًا أَشْبَهَ سَمْتًا وَدَلًّا وَهَدْيًا بِرَسُولِ اللَّهِ فِي قِيَامِهَا وَقُعُودِهَا مِنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ وَکَانَتْ إِذَا دَخَلَتْ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ إِلَيْهَا فَقَبَّلَهَا وَأَجْلَسَهَا فِي مَجْلِسِهِ وَکَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا دَخَلَ عَلَيْهَا قَامَتْ مِنْ مَجْلِسِهَا فَقَبَّلَتْهُ وَأَجْلَسَتْهُ فِي مَجْلِسِهَا فَلَمَّا مَرِضَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَتْ فَاطِمَةُ فَأَکَبَّتْ عَلَيْهِ فَقَبَّلَتْهُ ثُمَّ رَفَعَتْ رَأْسَهَا فَبَکَتْ ثُمَّ أَکَبَّتْ عَلَيْهِ ثُمَّ رَفَعَتْ رَأْسَهَا فَضَحِکَتْ فَقُلْتُ إِنْ کُنْتُ لَأَظُنُّ أَنَّ هَذِهِ مِنْ أَعْقَلِ نِسَائِنَا فَإِذَا هِيَ مِنْ النِّسَائِ فَلَمَّا تُوُفِّيَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْتُ لَهَا أَرَأَيْتِ حِينَ أَکْبَبْتِ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَفَعْتِ رَأْسَکِ فَبَکَيْتِ ثُمَّ أَکْبَبْتِ عَلَيْهِ فَرَفَعْتِ رَأْسَکِ فَضَحِکْتِ مَا حَمَلَکِ عَلَی ذَلِکَ قَالَتْ إِنِّي إِذًا لَبَذِرَةٌ أَخْبَرَنِي أَنَّهُ مَيِّتٌ مِنْ وَجَعِهِ هَذَا فَبَکَيْتُ ثُمَّ أَخْبَرَنِي أَنِّي أَسْرَعُ أَهْلِهِ لُحُوقًا بِهِ فَذَاکَ حِينَ ضَحِکْتُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ عَائِشَةَ

محمد بن بشار، عثمان بن عمر، اسرائیل، میسرة بن حبیب، منہال بن عمرو، ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت ہے فرماتے ہیں میں نے عادات چال چلن خصلتوں اور اٹھنے بیٹھنے میں فاطمہ بنت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے آپ سے مشابہ کسی کو نہیں دیکھا۔ جب حضرت فاطمہ آتیں تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہو جاتے ان کا بوسہ لیتے اور اپنی جگہ پر بیٹھاتے۔ اسی طرح جب حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی ان کے ہاں تشریف لے جاتے تو وہ بھی اپنی جگی کھڑی ہو جاتی آپ کا بوسہ لیتیں اور آپ کو اپنی جگہ بٹھاتیں۔ چنانچہ جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیمار ہوئے تو فاطمہ آئیں اور آپ پر گر پڑیں آپ کا بوسہ لیا پھر سر اٹھا کر رونے لگیں۔ حضرت عائشہ فرماتیں ہیں کہ پہلے تو میں سمجھتی تھی کہ وہ عورتوں میں سب سے زیادہ عقلمند ہیں لیکن بہرحال عورت تھیں۔ پھر جب آپ فوت ہوگئے۔ پھر میں نے ان سے پوچھا کہ آپ کیوں گر کر سر اٹھا کر رونے لگیں اور دوسری مرتبہ ہنسیں۔ وہ فرمانے لگی کہ آپ کی حیات طیبہ میں ، میں نے یہ راز چھپایا۔ بات یہ ہے کہ مجھے بتایا آپ اس مرض میں وفات پاجائیں گے اس پر میں رونے لگی اور دوسری مرتبہ فرمایا کہ تم اہل بیت میں سے سب سے پہلے مجھے ملو گی۔ (یعنی جنت میں) اس پر میں ہنسنے لگی۔ یہ حدیث اس سند سے حسن غریب ہے اور کئی سندوں سے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا منقول ہے۔

Sayyidah Ayshah (RA), the mother of the Believers, narrated: I have not seen anyone resembling Allah’s Messenger (SAW) more closely than Fatimah daughter of Allah’s Messenger (SAW) in habits, gait and characteristics, and in her getting up and her sitting down. When she came to the Prophet (SAW) he would stand up for her, kiss her and make her sit in his place. And when he visited her, she stood up from her seat, kissed him and gave him her place to sit down. When he was taken ill, she came to him, fell down on him, and kissed him. Then she raised her head and wept. Again, she fell down on him, and raised her head and laughed. I said (to myself). “I had thought that she was the most intelligent of women, but, after all, she is a woman.” When the Prophet (SAW) died, I said to her, ‘What do you say when you fell down on the Prophet (SAW) and raised your head (afterwards), you wept. Then again, you tell down, raised your head and laughed? What made you do that?” She said, “While he was alive, I had kept this secret. He informed me that he would die from that illness, so I wept. Then he informed me that I would be the quickest of his family to meet him. So at that time, I laughed.”

[Bukhari 3623, Abu Dawud 5217, Muslim 2450, Ibn e Majah 1621, Ahmed 26475]

یہ حدیث شیئر کریں