جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ مناقب کا بیان ۔ حدیث 1859

حضرت خدیجہ کی فضیلت

راوی: حسین بن حریث , فضل بن موسیٰ ہشام بن عروة , عروة , عائشہ

حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَی عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ مَا حَسَدْتُ أَحَدًا مَا حَسَدْتُ خَدِيجَةَ وَمَا تَزَوَّجَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا بَعْدَ مَا مَاتَتْ وَذَلِکَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَشَّرَهَا بِبَيْتٍ فِي الْجَنَّةِ مِنْ قَصَبٍ لَا صَخَبَ فِيهِ وَلَا نَصَبَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ مِنْ قَصَبٍ قَالَ إِنَّمَا يَعْنِي بِهِ قَصَبَ اللُّؤْلُؤِ

حسین بن حریث، فضل بن موسیٰ ہشام بن عروہ، عروة، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت ہے کہ میں نے حضرت خدیجہ کے علاوہ کسی پر اتنا رشک نہیں کیا۔ حالانکہ میرا نکاح صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ان کی وفات کے بعد ہوا لیکن نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں جنت میں ایسے گھر کی بشارت دی جو موتی سے بنا ہوا ہے۔ نہ اس میں شور و غل ہے نہ ایذاء و تکلیف ہے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں