جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ مناقب کا بیان ۔ حدیث 1869

حضرت ابی بن کعب کی فضیلت

راوی: محمود بن غیلان , ابوداؤد , شعبہ , عاصم , زر بن حبیش , ابی بن کعب

حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَاصِمٍ قَال سَمِعْتُ زِرَّ بْنَ حُبَيْشٍ يُحَدِّثُ عَنْ أُبَيِّ بْنِ کَعْبٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ إِنَّ اللَّهَ أَمَرَنِي أَنْ أَقْرَأَ عَلَيْکَ الْقُرْآنَ فَقَرَأَ عَلَيْهِ لَمْ يَکُنْ الَّذِينَ کَفَرُوا وَقَرَأَ فِيهَا إِنَّ ذَاتَ الدِّينِ عِنْدَ اللَّهِ الْحَنِيفِيَّةُ الْمُسْلِمَةُ لَا الْيَهُودِيَّةُ وَلَا النَّصْرَانِيَّةُ وَلَا الْمَجُوسِيَّةُ مَنْ يَعْمَلْ خَيْرًا فَلَنْ يُکْفَرَهُ وَقَرَأَ عَلَيْهِ لَوْ أَنَّ لِابْنِ آدَمَ وَادِيًا مِنْ مَالٍ لَابْتَغَی إِلَيْهِ ثَانِيًا وَلَوْ کَانَ لَهُ ثَانِيًا لَابْتَغَی إِلَيْهِ ثَالِثًا وَلَا يَمْلَأُ جَوْفَ ابْنِ آدَمَ إِلَّا تُرَابٌ وَيَتُوبُ اللَّهُ عَلَی مَنْ تَابَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ هَذَا الْوَجْهِ رَوَاهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَی عَنْ أَبِيهِ عَنْ أُبَيِّ بْنِ کَعْبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ إِنَّ اللَّهَ أَمَرَنِي أَنْ أَقْرَأَ عَلَيْکَ الْقُرْآنَ وَقَدْ رَوَاهُ قَتَادَةُ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِأُبَيِّ بْنِ کَعْبٍ إِنَّ اللَّهَ أَمَرَنِي أَنْ أَقْرَأَ عَلَيْکَ الْقُرْآنَ

محمود بن غیلان، ابوداؤد، شعبہ، عاصم، زر بن حبیش، حضرت ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے حکم دیا کہ تمہارے سامنے قرآن پڑھوں۔ پھر آپ نے سورت البینہ پڑھی اور اس میں اس طرح پڑھا إِنَّ ذَاتَ الدِّينِ عِنْدَ اللَّهِ الْحَنِيفِيَّةُ الْمُسْلِمَةُ لَا الْيَهُودِيَّةُ وَلَا النَّصْرَانِيَّةُ وَلَا الْمَجُوسِيَّةُ مَنْ يَعْمَلْ خَيْرًا فَلَنْ يُکْفَرَهُ تک (یعنی اللہ کے نزدیک دین ایک طرف کی ملت ہے نہ کہ یہودیت نہ کہ نصرانیت، نہ کہ مجوسیت اور جو شخص جو نیکی کرے گا اسے ضرور اس کا اجر ملے گا) پھر آپ نے لو ان لابن آدم۔ آخر تک پڑھا (یعنی اگر کسی کے پاس مال کی بھری ہوئی ایک وادی بھی ہو تو پھر بھی اسے خواہش ہوگی کہ اسے دوسری بھی مل جائے اور اگر دو ہوں تو تیسری کی خواہش کرے گا۔ اور یہ کہ ابن آدم کا پیٹ مٹی کے علاوہ اور کوئی چیز نہیں بھر سکتی اور اللہ تعالیٰ اس کی توبہ قبول کرتے ہیں جو توبہ کرتا ہے) یہ حدیث حسن صحیح ہے اور دوسری سند سے بھی منقول ہے۔ عبداللہ بن عبدالرحمن ابزی اسے اپنے والد سے اور وہ ابی بن کعب سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے حکم دیا ہے کہ تمہارے سامنے قرآن پڑھوں۔ حضرت قتادہ نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا کہ نبی اکرم نے حضرت ابی کعب سے فرمایا کی اللہ تعالیٰ نے مجھے حکم دیا ہے کہ تمہارے سامنے قرآن پڑھوں۔

Sayyidina Ubayy ibn Ka’b (RA) reported that Allah’ Messenger (SAW) said to him, “Allah has commanded me that I should recite the Qur’an to you.” Then he recited to him Surah al-Bayyinah, 98.
He also recited: Surely, the religion with Allah is upright Islam not Judaism and not Christianity and not Magian. He, who performs good deeds, does not disbelieve. He then said, “If the son of Aadam has a valley full of wealth, he would crave for a second, and if he had a second, he would crave for a third. Nothing will fill the belly of the son of Aadam but dust. And Allah relents to one who repents.”

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں