باب مدینہ منورہ کی فضیلت کے بارے میں ۔
راوی: انصاری , معن , مالک بن انس , قتیبہ , مالک بن انس , محمد بن منکدر , جابر
حَدَّثَنَا الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ ح و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ أَعْرَابِيًّا بَايَعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی الْإِسْلَامِ فَأَصَابَهُ وَعَکٌ بِالْمَدِينَةِ فَجَائَ الْأَعْرَابِيُّ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَقِلْنِي بَيْعَتِي فَأَبَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَخَرَجَ الْأَعْرَابِيُّ ثُمَّ جَائَهُ فَقَالَ أَقِلْنِي بَيْعَتِي فَأَبَی فَخَرَجَ الْأَعْرَابِيُّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا الْمَدِينَةُ کَالْکِيرِ تَنْفِي خَبَثَهَا وَتُنَصِّعُ طَيِّبَهَا وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
انصاری، معن، مالک بن انس، قتیبہ، مالک بن انس، محمد بن منکدر، حضرت جابر سے روایت ہے ایک اعرابی نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہاتھ پر اسلام کی بیعت کی پھر مدینہ منورہ میں ہی اسے بخار ہوگیا۔ چنانچہ وہ آیا اور عرض کیا کہ اپنی بیعت واپس لے لیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انکار کر دیا۔ وہ دوبارہ حاضر ہوا اور پھر اسی طرح عرض کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پھر انکار کر دیا۔ وہ تیسری بار پھر حاضر ہوا لیکن آپ نے اس بار بھی انکار کر دیا۔ پھر وہ چلا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مدینہ طیبہ ایک بھٹی کی مثل ہے جو میل کچیل کو دور کر دیتی ہے۔ اور طیب (پاکیزہ چیز) کو خالص کر دیتی ہے۔ اس باب میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی روایت ہے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Jabir (RA) reported that a villager swore allegiance to Allah’s Messenger (SAW) over Islam. But, he was overtaken by fever in Madinah. So, he came to Allah’s Messenger (SAW) and said, “Return me (that is, cancel) my pledge.” But, Allah’s Messenger (SAW) refused. So, the villager went away only to come back and say again, Return me my pledge,” but he refused. The villager went out and came back later and said “Return me my pledge,” but the Prophet (SAW) refused (to do that). He went away and Allah’s Messenger (SAW) said, “Madinah is like bellows that drives away its impurity and purifies the good in it.”
