جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ حدیث کی علتوں اور راویوں کا بیان ۔ حدیث 1942

حدیث کی علتوں اور راویوں کی جرح اور تعدیل کے بارے میں

راوی: ابن ابی عمر , سفیان بن عیینہ ابن عمرو ما

حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ قَالَ قَالَ سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ کَانَ مُحَمَّدُ بْنُ عَجْلَانَ ثِقَةً مَأْمُونًا فِي الْحَدِيثِ قَالَ أَبُو عِيسَی وَإِنَّمَا تَکَلَّمَ يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ عِنْدَنَا فِي رِوَايَةِ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلَانَ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ

ابن ابی عمر، سفیان بن عیینہ ہم سے روایت کی ابن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے کہ وہ سفیان بن عیینہ سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا کہ ہم محمد بن عجلان کو ثقہ اور مامون سمجھتے تھے لیکن یحیی بن سعید بن قطان مقبری سے روایت پر اعتراض کرتے ہیں۔

یہ حدیث شیئر کریں