جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ تقدیر کا بیان ۔ حدیث 21

اس بارے میں کہ تقدیر الہی کو دم جھاڑ اور دوا نہیں ٹال سکتے

راوی: سعید بن عبدالرحمن مخزومی , سفیان , زہری , ابوخزامہ اپنے والد

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ ابْنِ أَبِي خُزَامَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَجُلًا أَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ رُقًی نَسْتَرْقِيهَا وَدَوَائً نَتَدَاوَی بِهِ وَتُقَاةً نَتَّقِيهَا هَلْ تَرُدُّ مِنْ قَدَرِ اللَّهِ شَيْئًا فَقَالَ هِيَ مِنْ قَدَرِ اللَّهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ الزُّهْرِيِّ وَقَدْ رَوَی غَيْرُ وَاحِدٍ هَذَا عَنْ سُفْيَانَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي خُزَامَةَ عَنْ أَبِيهِ وَهَذَا أَصَحُّ هَکَذَا قَالَ غَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي خُزَامَةَ عَنْ أَبِيهِ

سعید بن عبدالرحمن مخزومی، سفیان، زہری، حضرت ابوخزامہ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ مرقیہ جن سے ہم دم کرتے ہیں اور یہ دوائیں جن سے ہم علاج کرتے ہیں اور یہ بچاؤ کی چیزیں جن سے ہم ضرب سے بچتے ہیں کیا یہ اللہ کی تقدیر کو ٹال سکتی ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ بھی تقدیر الٰہی میں سے ہے یہ حدیث ہم صرف زہری کی روایت سے جانتے ہیں کئی راوی اسے سفیان وہ زہری وہ ابوخزامہ اور وہ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں یہ زیادہ صحیح ہے اسی طرح کئی راوی زہری سے وہ ابوخزامہ سے اور وہ اپنے والد سے یہی حدیث نقل کرتے ہیں۔

Abu Khizamah reported on the authority of his father that a man came to the Prophet and submitted, “About the ruqyah that we blow (over the patient), the medicine that we take and the preventive measures that we adopt do they avert destiny in any way whatsoever?” He said, “They are part of Allah’s decree.”

[Ahmed 3437]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں