جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ تقدیر کا بیان ۔ حدیث 28

باب

راوی: یحیی بن موسی , ابوداؤد طیالسی , عبدالواحد بن سلیم

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ سُلَيْمٍ قَالَ قَدِمْتُ مَکَّةَ فَلَقِيتُ عَطَائَ بْنَ أَبِي رَبَاحٍ فَقُلْتُ لَهُ يَا أَبَا مُحَمَّدٍ إِنَّ أَهْلَ الْبَصْرَةِ يَقُولُونَ فِي الْقَدَرِ قَالَ يَا بُنَيَّ أَتَقْرَأُ الْقُرْآنَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ فَاقْرَأْ الزُّخْرُفَ قَالَ فَقَرَأْتُ حم وَالْکِتَابِ الْمُبِينِ إِنَّا جَعَلْنَاهُ قُرْآنًا عَرَبِيًّا لَعَلَّکُمْ تَعْقِلُونَ وَإِنَّهُ فِي أُمِّ الْکِتَابِ لَدَيْنَا لَعَلِيٌّ حَکِيمٌ فَقَالَ أَتَدْرِي مَا أُمُّ الْکِتَابِ قُلْتُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ فَإِنَّهُ کِتَابٌ کَتَبَهُ اللَّهُ قَبْلَ أَنْ يَخْلُقَ السَّمَاوَاتِ وَقَبْلَ أَنْ يَخْلُقَ الْأَرْضَ فِيهِ إِنَّ فِرْعَوْنَ مِنْ أَهْلِ النَّارِ وَفِيهِ تَبَّتْ يَدَا أَبِي لَهَبٍ وَتَبَّ قَالَ عَطَائٌ فَلَقِيتُ الْوَلِيدَ بْنَ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ صَاحِبَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلْتُهُ مَا کَانَ وَصِيَّةُ أَبِيکَ عِنْدَ الْمَوْتِ قَالَ دَعَانِي أَبِي فَقَالَ لِي يَا بُنَيَّ اتَّقِ اللَّهَ وَاعْلَمْ أَنَّکَ لَنْ تَتَّقِيَ اللَّهَ حَتَّی تُؤْمِنَ بِاللَّهِ وَتُؤْمِنَ بِالْقَدَرِ کُلِّهِ خَيْرِهِ وَشَرِّهِ فَإِنْ مُتَّ عَلَی غَيْرِ هَذَا دَخَلْتَ النَّارَ إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ أَوَّلَ مَا خَلَقَ اللَّهُ الْقَلَمَ فَقَالَ اکْتُبْ فَقَالَ مَا أَکْتُبُ قَالَ اکْتُبْ الْقَدَرَ مَا کَانَ وَمَا هُوَ کَائِنٌ إِلَی الْأَبَدِ

یحیی بن موسی، ابوداؤد طیالسی، عبدالواحد بن سلیم کہتے ہیں کہ میں مکہ مکرمہ آیا تو میری ملاقات عطاء بن ابی رباح سے ہوئی میں نے کہا اے ابومحمد اہل بصرہ تقدیر کے متعلق کچھ چیزوں پر اعتراض کرتے ہیں فرمایا بیٹے تم قرآن پڑھتے ہو میں نے کہا ہاں فرمایا تم سورت زخرف پڑھو کہتے ہیں میں نے پڑھنا شروع کیا "حم وَالْکِتَابِ الْمُبِينِ إِنَّا جَعَلْنَاهُ قُرْآنًا عَرَبِيًّا لَعَلَّکُمْ تَعْقِلُونَ وَإِنَّهُ فِي أُمِّ الْکِتَابِ لَدَيْنَا لَعَلِيٌّ حَکِيمٌ تک پڑھا " (ترجمہ۔ قسم ہے اس واضح کتاب کی ۔ ہم اس کو عربی زبان میں نازل کیا ۔ تاکہ تم لوگ سمجھ سکو اور یہ قرآن ہمارے پاس لوح محفوظ میں اس سے برتر اور مستحکم ہے) عطاء بن ابی رباح نے کہا کیا تم جانتے ہو کہ ام لکتاب کیا ہے میں نے عرض کیا اللہ اور اس کا رسول جانتے ہیں فرمایا یہ کتاب ہے جسے اللہ تعالیٰ نے آسمان اور زمین پیدا کرنے سے پہلے لکھا اس میں تحریر ہے کہ فرعون دوزخی ہے اور ابولہب کے دونوں ہاتھ اور وہ خود ٹوٹ گیا عطاء کہتے ہیں کہ پھر میں نے صحابی رسول بن ولید بن عبادہ بن صامت رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ملاقات کی اور ان سے پوچھا آپ کے والد نے موت کے وقت کیا وصیت کی تھی فرمایا میرے والد نے مجھے بلایا اور فرمایا بیٹے اللہ سے ڈر اور جان لو اگر تم اللہ سے ڈر گئے تب ہی اس پر ایمان لاؤ گے اور اچھی اور بری تقدیر پر بھی ایمان لاؤ گے اور اگر تم اس کے علاوہ کسی اور عقیدے پر مرو گے تو جہنم میں جاؤ گے کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلے قلم کو پیدا کیا اور حکم دیا کہ لکھو اس نے عرض کیا کیا لکھوں اللہ تعالیٰ نے فرمایا تقدیر جو گزر چکی اور جو ہمیشہ ہمیشہ ہونے والی ہے قیامت تک۔

Abdul Wahid ibn Sulaym narrated: I came to Makkah and met Ata ibn Abu Rabah. I said to him, “O Muhammad, the people of Busrah give (adverse) comments on predestination.” He said, “O son, do you recite the Qur’an’? I said, “Yes!” He said, “Recite (the Surah az-Zukhruf.” So I recited: 'Ha Mim, By the Book (that) is manifest. Surely We have made it an Arabic Qur’an that you may understand. And surely this is in the source Book with Us, it is sublime, full of wisdom.' (43:1-4)

He asked, “Do you realize what the Umm ul Kitab (source Book) is?” I said, “Allah and His Messenger know best.” He explained, “It is a Book that Allah wrote down even before He created the heaven and before He created the earth. (We read) in it: that Pharaoh is surely among the denizens of the fire) and also: 'Perished are the hands of Abu Lahab, and perished is he.' (111: 1) Ata went on to say, “I had met Walid ibn Ubadah ibn Samit, a Companion of Allah’s Messenger (SAW) and I asked him, “What was your father’s will at the time of death?” He said, “He summoned me and said: O son! Fear Allah and know that you cannot fear Allah till you believe in Allah and believe in predestination both good and evil, but if you die on anything other than this then you will enter Hell. I heard Allah’s Messenger say that the first thing Allah created was the pen and He commanded it: Write. It asked: What shall I write. He said: Write down the decree what was and what will be till eternity.”

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں