جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ جنت کی صفات کا بیان ۔ حدیث 426

جنت اور اس کی نعمتوں کے متعلق

راوی: ابوکریب , محمد بن فضیل , حمزة زیات , زیاد طائی , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنْ حَمْزَةَ الزَّيَّاتِ عَنْ زِيَادٍ الطَّائِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا لَنَا إِذَا کُنَّا عِنْدَکَ رَقَّتْ قُلُوبُنَا وَزَهِدْنَا فِي الدُّنْيَا وَکُنَّا مِنْ أَهْلِ الْآخِرَةِ فَإِذَا خَرَجْنَا مِنْ عِنْدِکَ فَآنَسْنَا أَهَالِينَا وَشَمَمْنَا أَوْلَادَنَا أَنْکَرْنَا أَنْفُسَنَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ أَنَّکُمْ تَکُونُونَ إِذَا خَرَجْتُمْ مِنْ عِنْدِي کُنْتُمْ عَلَی حَالِکُمْ ذَلِکَ لَزَارَتْکُمْ الْمَلَائِکَةُ فِي بُيُوتِکُمْ وَلَوْ لَمْ تُذْنِبُوا لَجَائَ اللَّهُ بِخَلْقٍ جَدِيدٍ کَيْ يُذْنِبُوا فَيَغْفِرَ لَهُمْ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مِمَّ خُلِقَ الْخَلْقُ قَالَ مِنْ الْمَائِ قُلْنَا الْجَنَّةُ مَا بِنَاؤُهَا قَالَ لَبِنَةٌ مِنْ فِضَّةٍ وَلَبِنَةٌ مِنْ ذَهَبٍ وَمِلَاطُهَا الْمِسْکُ الْأَذْفَرُ وَحَصْبَاؤُهَا اللُّؤْلُؤُ وَالْيَاقُوتُ وَتُرْبَتُهَا الزَّعْفَرَانُ مَنْ دَخَلَهَا يَنْعَمُ لَا يَبْأَسُ وَيَخْلُدُ لَا يَمُوتُ لَا تَبْلَی ثِيَابُهُمْ وَلَا يَفْنَی شَبَابُهُمْ ثُمَّ قَالَ ثَلَاثَةٌ لَا تُرَدُّ دَعْوَتُهُمْ الْإِمَامُ الْعَادِلُ وَالصَّائِمُ حِينَ يُفْطِرُ وَدَعْوَةُ الْمَظْلُومِ يَرْفَعُهَا فَوْقَ الْغَمَامِ وَتُفَتَّحُ لَهَا أَبْوَابُ السَّمَائِ وَيَقُولُ الرَّبُّ عَزَّ وَجَلَّ وَعِزَّتِي لَأَنْصُرَنَّکِ وَلَوْ بَعْدَ حِينٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ لَيْسَ إِسْنَادُهُ بِذَاکَ الْقَوِيِّ وَلَيْسَ هُوَ عِنْدِي بِمُتَّصِلٍ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ بِإِسْنَادٍ آخَرَ عَنْ أَبِي مُدِلَّةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ

ابوکریب، محمد بن فضیل، حمزہ زیات، زیاد طائی، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! جب ہم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں ہوتے ہیں تو ہمارے دل نرم اور دنیا سے بیزار ہوتے ہیں اور ہم آخرت والوں میں سے ہوتے ہیں لیکن جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس سے چلے جاتے ہیں اور گھر والوں سے مانوس اور اولاد سے ملتے جلتے ہیں تو ہمارے دل بدل جاتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر تم اسی حالت میں رہو جس طرح میرے پاس سے جاتے ہو تو فرشتے تمہارے گھروں میں تمہاری ملاقات کریں اور اگر تم گناہ نہ کرو تو اللہ تعالیٰ ضرور ایک نئی مخلوق لے آئے گا کہ وہ گناہ کریں پھر اللہ تعالیٰ انہیں بخش دے۔ حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں میں نیعرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! مخلوق کو کس چیز سے پیدا کیا گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پانی سے۔ میں نے پوچھا جنت کس چیز سے بنی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ایک اینٹ چاندی کی ہے اور ایک اینٹ سونے کی، اس کا گارا نہایت خوشبودار مشک ہے۔ اس کے کنکر موتی اور یاقوت (سے) ہیں اور اس کی مٹی زعفران کی ہے۔ جو اس میں داخل ہوگا نعمتوں میں رہے گا اور کبھی مایوس نہ ہوگا۔ ہمیشہ اس میں رہے گا اسے کبھی موت نہیں آئے گی۔ پھر جنتیوں کے کپڑے کبھی پرانے نہیں ہوں گے اور ان کی جوانی کبھی ختم نہیں ہوگی پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تین آدمیوں کی دعا ضرور قبول ہوتی ہے۔ عادل حاکم، روزہ دار جب افطار کرتا ہے اور مظلوم کی بددعا۔ چنانچہ جب مظلوم دعا کرتا ہے تو اس کے لئے آسمانوں کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اور اللہ تعالیٰ فرماتا ہے مجھے میری عزت کی قسم میں ضرور تمہاری مدد کرونگا اگرچہ تھوڑی دیر بعد ہی کروں۔ اس حدیث کی سند قوی نہیں اور میرے نزدیک یہ غیر متصل ہے۔ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے یہی حدیث دوسری سند سے منقول ہے۔

Sayyidina Abu Hurairah (RA) narrated : We asked, “ O Messenger of Allah, when we are with you , our hearts are soft and un attached to this world and we are among the people of the Hereafter. But, when we go from you, we are endeared to our families and we mix up with our children, we become different.” He said, “ If after going away from me, you were to remain in the same condition, then the angels would visit you in your homes and if you don’t sin, Allah would raise new creation that they might sin and he should forgive them. “ I asked, “ O Messenger of Allah , with what is the creation created?”. He said, “ With Water”. I asked, “ What is paradise made of?”. He said, “ A brick of silver and a brick of gold and its mortar is musk, strong in scent, and its pebbles are pearls and rubies, and its soil is saffron. He who enters it will be well blessed, not sad. He will live for ever, never to die, there dresses will never wear out and their youth will never end.” He also said, “ There are three whose prayer is never rejected: A just imam , One who while he completes his fast , and one who is wronged whose prayer is carried up above the clouds and the gates of paradise are opened for it and the Lord, blessed and exalted , says , ‘ By My Might and Honour , I will help you surely though after a while.”

[Ahmed 8049]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں