جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 49

ہاتھ زبان یا دل سے برائی کو روکنے کے متعلق

راوی: بندار , عبدالرحمن بن مہدی , سفیان , قیس بن مسلم , طارق بن شہاب

حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ قَيْسِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ قَالَ أَوَّلُ مَنْ قَدَّمَ الْخُطْبَةَ قَبْلَ الصَّلَاةِ مَرْوَانُ فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ لِمَرْوَانَ خَالَفْتَ السُّنَّةَ فَقَالَ يَا فُلَانُ تُرِکَ مَا هُنَالِکَ فَقَالَ أَبُو سَعِيدٍ أَمَّا هَذَا فَقَدْ قَضَی مَا عَلَيْهِ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ رَأَی مُنْکَرًا فَلْيُنْکِرْهُ بِيَدِهِ وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَبِلِسَانِهِ وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَبِقَلْبِهِ وَذَلِکَ أَضْعَفُ الْإِيمَانِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

بندار، عبدالرحمن بن مہدی، سفیان، قیس بن مسلم، حضرت طارق بن شہاب کہتے ہیں کہ جس نے سب سے پہلے نماز سے پہلے خطبہ دینا شروع کیا وہ مروان تھا پس ایک شخص کھڑا ہوا اور مروان سے کہا کہ تم نے سنت کی مخالفت کی اس نے جواب دیا اے فلاں سنت جسے تم ڈھونڈ رہے ہو اب چھوڑ دی گئی ہے ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا اس شخص نے اپنا حق ادا کر دیا اس لئے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے کہ جو شخص کسی برائی کو دیکھے تو اسے ہاتھ سے روک دے اگر اس کی طاقت نہ ہو تو زبان سے روکے اور اگر ایسا بھی نہ کر سکے تو دل میں برا جانے اور یہ ایمان کا سب سے کم درجہ ہے یہ حدیث حسن صحیح ہے

Tariq ibn Shihab reported that the first man to deliver the sermon before the salah was Marwan. A man stood up and said to Marwan, “You have contravened the Sunnah.” He replied, ‘O so-and-so, what you search for is abandoned.” Abu Sa’eed (RA) said, “As for him, indeed, he did what was due of him. I had heard Allah’s Messenger say: If anyone sees a wrong, he must prevent it with his hand. But, if he is not able then with his tongue, and if he is unable then with his heart and that is the weakest (degree of) faith.”

[Muslim 49]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں