جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ ایمان کا بیان ۔ حدیث 514

ایمان جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مروی ہیں

راوی: قتیبة , لیث , عقیل , زہری , عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبة بن مسعود , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ لَمَّا تُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاسْتُخْلِفَ أَبُو بَکْرٍ بَعْدَهُ کَفَرَ مَنْ کَفَرَ مِنْ الْعَرَبِ فَقَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ لِأَبِي بَکْرٍ کَيْفَ تُقَاتِلُ النَّاسَ وَقَدْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّی يَقُولُوا لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَمَنْ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ عَصَمَ مِنِّي مَالَهُ وَنَفْسَهُ إِلَّا بِحَقِّهِ وَحِسَابُهُ عَلَی اللَّهِ قَالَ أَبُو بَکْرٍ وَاللَّهِ لَأُقَاتِلَنَّ مَنْ فَرَّقَ بَيْنَ الزَّکَاةِ وَالصَّلَاةِ وَإِنَّ الزَّکَاةَ حَقُّ الْمَالِ وَاللَّهِ لَوْ مَنَعُونِي عِقَالًا کَانُوا يُؤَدُّونَهُ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقَاتَلْتُهُمْ عَلَی مَنْعِهِ فَقَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ فَوَاللَّهِ مَا هُوَ إِلَّا أَنْ رَأَيْتُ أَنَّ اللَّهَ قَدْ شَرَحَ صَدْرَ أَبِي بَکْرٍ لِلْقِتَالِ فَعَرَفْتُ أَنَّهُ الْحَقُّ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَهَکَذَا رَوَی شُعَيْبُ بْنُ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَرَوَی عِمْرَانُ الْقَطَّانُ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ أَبِي بَکْرٍ وَهُوَ حَدِيثٌ خَطَأٌ وَقَدْ خُولِفَ عِمْرَانُ فِي رِوَايَتِهِ عَنْ مَعْمَرٍ

قتیبہ ، لیث، عقیل، زہری، عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی اور ابوبکر خلیفہ ہوئے تو عرب میں سے کچھ لوگوں نے دین کا انکار کر دیا۔ اس موقع پر حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا آپ کیسے لوگوں سے لڑیں گے جبکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھے لوگوں سے اس وقت تک جنگ کرنے کا حکم دیا گیا جب تک یہ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ نہ کہیں۔ اور جس نے یہ کلمہ پڑھ لیا ان کی جان و مال میرے ہاتھوں سے محفوظ ہے۔ مگر یہ کہ وہ کوئی ایسا کام کریں جو ان کی ان چیزوں کو حلال کر دے۔ پھر ان کا حساب اللہ پر ہے۔ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا اللہ کی قسم میں ہر اس شخص سے جنگ کروں گا جو نماز اور زکوة کے درمیان تفریق کرے گا۔ بے شک زکوة مال کا وظیفہ ہے۔ اللہ کی قسم اگر یہ لوگ مجھے ایک رسی (مراد اونٹ کی رسی) بھی بطورِ زکوة دینے سے انکار کر دیں گے جو یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیا کرتے تھے۔ تو میں ان سے اس کی عدم ادائیگی پر ان سے جنگ کروں گا۔ اس پر حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا اللہ کی قسم اللہ تعالیٰ نے حضرت ابوبکر صدیق کا سینہ جنگ کے لئے کھول دیا اور میں نے جان لیا کہ یہی حق ہے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ شعیب بن ابی حمزہ اسے زہری سے اسی طرح نقل کرتے ہیں وہ عبیداللہ بن عبداللہ اور وہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں۔ عمران بن قطان بھی یہ حدیث معمر وہ زہری وہ انس بن مالک اور وہ ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں لیکن اس سند سے خطا ہے اس لئے کہ عمران کا معمر سے روایت کرنے میں اختلاف ہے۔

Sayyidina Abu Hurairah (RA) reported that when Allah’s Messenger (SAW) died and Abu Bakr (RA) became Khalifah after him those of the Arabs who had to disbelieve, disbelieved. So, Umar ibn al-Khattab (RA) said to Abu Bakr (RA), "How will you fight people while Allah’s Messenger had said, ‘I have been commanded to fight people till they say 'There is no God but Allah' and when one says 'There is no God but Allah' he has saved from me his property and life save for the right against it, and the reckoning is with Allah.’ Abu Bakr (RA) said, “By Allah, I will fight those who differentiate between salah and zakah. While zakah is the right on property, by Allah, if they disallow me even a rope that they used to give to Allah’s Messenger (SAW), I will fight them over that.” Umar ibn al-Khattab (RA) said, “It was not, but that I observed that Allah had opened the heart of Abu Bakr ‘(RA) to fight and I knew that he was right."

یہ حدیث شیئر کریں