جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ ایمان کا بیان ۔ حدیث 519

اس بارے میں کہ فرائض ایمان میں داخل ہیں

راوی: قتیبة , عباد بن عباد مہلبی , ابوجمرة , ابن عباس

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ الْمُهَلَّبِيُّ عَنْ أَبِي جَمْرَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَدِمَ وَفْدُ عَبْدِ الْقَيْسِ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا إِنَّا هَذَا الْحَيَّ مِنْ رَبِيعَةَ وَلَسْنَا نَصِلُ إِلَيْکَ إِلَّا فِي أَشْهُرِ الْحَرَامِ فَمُرْنَا بِشَيْئٍ نَأْخُذُهُ عَنْکَ وَنَدْعُو إِلَيْهِ مَنْ وَرَائَنَا فَقَالَ آمُرُکُمْ بِأَرْبَعٍ الْإِيمَانِ بِاللَّهِ ثُمَّ فَسَّرَهَا لَهُمْ شَهَادَةُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنِّي رَسُولُ اللَّهِ وَإِقَامِ الصَّلَاةِ وَإِيتَائِ الزَّکَاةِ وَأَنْ تُؤَدُّوا خُمْسَ مَا غَنِمْتُمْ حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَبِي جَمْرَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَأَبُو جَمْرَةَ الضُّبَعِيُّ اسْمُهُ نَصْرُ بْنُ عِمْرَانَ وَقَدْ رَوَاهُ شُعْبَةُ عَنْ أَبِي جَمْرَةَ أَيْضًا وَزَادَ فِيهِ أَتَدْرُونَ مَا الْإِيمَانُ شَهَادَةُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنِّي رَسُولُ اللَّهِ وَذَکَرَ الْحَدِيثَ سَمِعْت قُتَيْبَةَ بْنَ سَعِيدٍ يَقُولُ مَا رَأَيْتُ مِثْلَ هَؤُلَائِ الْفُقَهَائِ الْأَشْرَافِ الْأَرْبَعَةِ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ وَاللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ وَعَبَّادِ بْنِ عَبَّادٍ الْمُهَلَّبِيِّ وَعَبْدِ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيِّ قَالَ قُتَيْبَةُ کُنَّا نَرْضَی أَنْ نَرْجِعَ مِنْ عِنْدِ عَبَّادٍ کُلَّ يَوْمٍ بِحَدِيثَيْنِ وَعَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ هُوَ مِنْ وَلَدِ الْمُهَلَّبِ بْنِ أَبِي صُفْرَةَ

قتیبہ ، عباد بن عباد مہلبی، ابوجمرة، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ قبیلہ عبدقیس کا ایک وفد نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ ہمارے راستے میں قبیلہ ربیعہ پڑتا ہے جس کی وجہ سے ہم لوگ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں صرف حرام ہی کے مہینوں (یعنی ذوالقعدہ، محرم، رجب) میں حاضر ہو سکتے ہیں ہمیشہ نہیں آسکتے۔ لہذا ہمیں ایسی بات کا حکم دیجئے کہ ہم بھی اس پر عمل کریں اور لوگوں کو بھی اس کی دعوت دیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں تمہیں چار چیزوں کا حکم دیتا ہوں (1) اللہ پر ایمان لاؤ پھر آپ نے اس کی تفسیر کی کہ اس بات کی گواہی دو کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور میں اللہ کا رسول ہوں (2) نماز قائم کرو۔ (3) زکوة ادا کرو۔ (4) مال غنیمت کا پانچواں حصہ ادا کرو۔ قتیبہ نے بواسطہ حماد بن زید اور ابوجمرہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے اس کی مثل مرفوع حدیث نقل کی۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ابوجمرہ ضبعی کا نام نصر بن عمران ہے۔ شعبہ نے ابوجمرہ سے روایت کی اور اس میں یہ اضافہ ہے کیا تم جانتے ہو ایمان کیا ہے؟ یہ گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور میں اللہ کا رسول ہوں پھر ذکر کیا آخر حدیث تک۔ امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں میں نے قتیبہ بن سعید سے سنا وہ فرماتے ہیں میں نے ان چار فقہاء کرام جیسا کسی کوئی نہیں دیکھا، مالک بن انس، لیث بن سعد، عباد بن عباد مہلبی اور عبدالوہاب ثقفی۔ قتیبہ فرماتے ہیں کہ ہم اس بات پر راضی تھے کہ عباد سے روزانہ دو حدیثیں لے کر واپس ہوں (یعنی سن کر) عباد بن عباد، مہلب بن ابی صفر کی اولاد سے ہیں۔

Sayyidina lbn Abbas (RA) reported that a delegation of the tribe of Abd Qays came to Allah’s Messenger (SAW). They said “O Messenger of Allah (SAW) , the tribe Rabi’ah lie in our path. So, we cannot come to you except during the sacred months. Do command us, therefore, things as we may abide by and invite those who are behind us.’ He said, “I command you four things: faith in Allah”, and he explained it to them as, “testimony that there is no God but Allah and I am Allah’s Messenger, observing the Salah and paying the Zakah, and to pay one-fifth of what you gain as booty.”

[Ahmed 2120, Bukhari 53, Muslim 17, Abu Dawud 3692,Nisai 5041]

یہ حدیث شیئر کریں