جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 52

امت کے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے تین سوال

راوی: محمد بن بشار , وہب بن جریر , نعمان بن راشد , زہری , عبداللہ بن حارث , عبداللہ بن خباب بن ارت اپنے والد

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا أَبِي قَال سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنَ رَاشِدٍ يُحَدِّثُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ خَبَّابِ بْنِ الْأَرَتِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ صَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةً فَأَطَالَهَا قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّيْتَ صَلَاةً لَمْ تَکُنْ تُصَلِّيهَا قَالَ أَجَلْ إِنَّهَا صَلَاةُ رَغْبَةٍ وَرَهْبَةٍ إِنِّي سَأَلْتُ اللَّهَ فِيهَا ثَلَاثًا فَأَعْطَانِي اثْنَتَيْنِ وَمَنَعَنِي وَاحِدَةً سَأَلْتُهُ أَنْ لَا يُهْلِکَ أُمَّتِي بِسَنَةٍ فَأَعْطَانِيهَا وَسَأَلْتُهُ أَنْ لَا يُسَلِّطَ عَلَيْهِمْ عَدُوًّا مِنْ غَيْرِهِمْ فَأَعْطَانِيهَا وَسَأَلْتُهُ أَنْ لَا يُذِيقَ بَعْضَهُمْ بَأْسَ بَعْضٍ فَمَنَعَنِيهَا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ وَفِي الْبَاب عَنْ سَعْدٍ وَابْنِ عُمَرَ

محمد بن بشار، وہب بن جریر، نعمان بن راشد، زہری، عبداللہ بن حارث، حضرت عبداللہ بن خباب بن ارت رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بہت طویل نماز پڑھی تو لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ نے ایسی طویل نماز پہلے کبھی نہیں پڑھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہاں بے شک یہ امید و خوف کی نماز تھی میں نے اس میں اللہ تعالیٰ سے تین چیزیں مانگی تھیں اللہ تعالیٰ نے دو چیزیں عطا فرما دیں اور ایک چیز نہیں دی میں نے سوال کیا کہ میری ساری امت قحط میں ہلاک نہ ہو اللہ تعالیٰ نے اسے قبول فرمایا میں نے سوال کیا کہ ان پر کسی غیر قوم سے دشمن مسلط نہ ہو یہ دعا بھی قبول کرلی گئی پھر میں نے سوال کیا کہ ان میں سے بعض کو بعض کے ساتھ لڑائی کا مزا نہ چکھا لیکن یہ دعا قبول نہیں ہوئی یہ حدیث حسن صحیح ہے اس باب میں حضرت سعد اور ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے بھی احادیث منقول ہیں۔

Abdullah ibn Khubab ibn Aratt reported on the authority of his father that Allah’s Messenger (SAW) offered a salah and made it lengthy. They said, “O Messenger of Allah, you prayed a prayer such as you had never prayed before.” He said, ‘Certainly, this was a salah of desire and aspiration and of fear and veneration. I asked Allah for three things and He granted me two and denied me one (of them). I asked Him not to let (all) my Ummah perish through famine, and He granted me this (prayer). And, I asked Him not to set up over them an enemy alien to them, and He granted me this (prayer). And, I asked Him not to let some of them taste war with some others of them, but He denied it to me.”

[Ahmed 21109, Nisai 1637]

یہ حدیث شیئر کریں