جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ آداب اور اجازت لینے کا بیان ۔ حدیث 616

اس بارے میں کہ سوار پیدل چلنے والے کو سلام کرے

راوی: سوید بن نصر , عبداللہ , حیوةبن شریح , ابوہانی خولنای , ابوعلی جنبی , فضالہ بن عبیدہ

حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَنْبَأَنَا حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ أَخْبَرَنِي أَبُو هَانِئٍ اسْمُهُ حُمَيْدُ بْنُ هَانِئٍ الْخَوْلَانِيُّ عَنْ أَبِي عَلِيٍّ الْجَنْبِيِّ عَنْ فَضَالَةَ بْنِ عُبَيْدٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يُسَلِّمُ الْفَارِسُ عَلَی الْمَاشِي وَالْمَاشِي عَلَی الْقَائِمِ وَالْقَلِيلُ عَلَی الْکَثِيرِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَأَبُو عَلِيٍّ الْجَنْبِيُّ اسْمُهُ عَمْرُو بْنُ مَالِکٍ

سوید بن نصر، عبد اللہ، حیوةبن شریح، ابوہانی خولنای، ابوعلی جنبی، حضرت فضالہ بن عبیدہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا گھڑ سوار پیدل چلنے والے کو، چلنے والا کھڑے کو اور تھوڑی تعداد والے زیادہ کو سلام کریں۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے اور ابوعلی جہنی کا نام عمرو بن مالک ہے

Sayyidina Fardalah ibn Ubaid (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “Salaam is offered by the horse-rider to one who is on foot, and by the pedestrian to one who is standing, and by a smaller number to a larger number.”

[Ahmed 23990, Bukhari 996]

یہ حدیث شیئر کریں