جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ آداب اور اجازت لینے کا بیان ۔ حدیث 618

گھر کے سامنے کھڑے ہو کر اجازت مانگنا

راوی: قتیبة , ابن لہیعة , عبیداللہ بن ابی جعفر , ابوعبدالرحمن جبلی , ابوذر

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي جَعْفَرٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحُبُلِيِّ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ کَشَفَ سِتْرًا فَأَدْخَلَ بَصَرَهُ فِي الْبَيْتِ قَبْلَ أَنْ يُؤْذَنَ لَهُ فَرَأَی عَوْرَةَ أَهْلِهِ فَقَدْ أَتَی حَدًّا لَا يَحِلُّ لَهُ أَنْ يَأْتِيَهُ لَوْ أَنَّهُ حِينَ أَدْخَلَ بَصَرَهُ اسْتَقْبَلَهُ رَجُلٌ فَفَقَأَ عَيْنَيْهِ مَا عَيَّرْتُ عَلَيْهِ وَإِنْ مَرَّ الرَّجُلُ عَلَی بَابٍ لَا سِتْرَ لَهُ غَيْرِ مُغْلَقٍ فَنَظَرَ فَلَا خَطِيئَةَ عَلَيْهِ إِنَّمَا الْخَطِيئَةُ عَلَی أَهْلِ الْبَيْتِ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَأَبِي أُمَامَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ مِثْلَ هَذَا إِلَّا مِنْ حَدِيثِ ابْنِ لَهِيعَةَ وَأَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحُبُلِيُّ اسْمُهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ

قتیبہ ، ابن لہیعة، عبیداللہ بن ابی جعفر، ابوعبدالرحمن جبلی، حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس نے اجازت ملنے سے پہلے پردہ اٹھا کر کسی کے گھر میں نظر ڈالی گویا کہ اس نے گھر کی چھپی ہوئی چیز دیکھ لی اور اس نے ایسا کام کیا جو اس کے لئے حلال نہیں تھا۔ پھر اگر اندر جھانکتے وقت سامنے کوئی اس کی آنکھیں پھوڑ دیتا تو میں اس پر کچھ نہ کہتا (یعنی بدلہ نہ دلاتا) اور اگر کوئی شخص کسی ایسے دروازے کے سامنے گزرا جس پر پردہ نہیں تھا اور وہ بند بھی نہیں تھا پھر اس کی گھر والوں پر نظر پڑ گئی تو اس میں اس کی کوئی غلطی نہیں بلکہ گھر والوں کی غلطی ہے۔ اس باب میں حضرت ابوہریرہ اور ابوامامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی روایت ہے۔ یہ حدیث غریب ہے۔ ہم اس کے مثل صرف ابن لہیعہ کی روایت سے جانتے ہیں اور ابوعبدالرحمن کا نام عبداللہ بن یزید ہے۔

Sayyidina Abu Dharr (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “If anyone slid the curtain (of a house) and his sight penetrated in the house before he sought permission for himself and he saw the secret of its .folks, then he touched the limit that was not lawful to him to touch. If meanwhile someone had pierced his eyes while they were penetrating (the house) then I would not get him retribution. But, if a man goes to a house that has no curtains neither is it shut and his eyes fall inside then he is not in error that fault lies with the people of the house.”

یہ حدیث شیئر کریں