جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ آداب اور اجازت لینے کا بیان ۔ حدیث 638

مصافحے کے متعلق

راوی: سوید , عبداللہ , حنظلة بن عبیدللہ , انس بن مالک

حَدَّثَنَا سُوَيْدٌ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا حَنْظَلَةُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ قَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ الرَّجُلُ مِنَّا يَلْقَی أَخَاهُ أَوْ صَدِيقَهُ أَيَنْحَنِي لَهُ قَالَ لَا قَالَ أَفَيَلْتَزِمُهُ وَيُقَبِّلُهُ قَالَ لَا قَالَ أَفَيَأْخُذُ بِيَدِهِ وَيُصَافِحُهُ قَالَ نَعَمْ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ

سوید، عبد اللہ، حنظلة بن عبیدللہ، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! اگر ہم میں سے کوئی اپنے کسی بھائی یا دوست کو ملے تو کیا اس کے لئے جھکے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نہیں۔ عرض کیا تو کیا اس سے گلے مل کر اس کا بوسہ لے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نہیں۔ اس نے پوچھا کیا اس کا ہاتھ پکڑے اور مصافحہ کرے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہاں یہ حدیث حسن ہے۔

Sayyidina Anas (RA) ibn Malik reported that a man said, “O Messenger of Allah (SAW) ; if a man among us meets his brother or his friend, should he bow down before him”? He said, “No.” He asked, “Then shall he embrace him? And, Kiss him”? He said, “No.” The man asked. “Should he hold his hand and give him a hndshake”? The Prophet (SAW) said, “Yes.”

[Muslim 3702]

یہ حدیث شیئر کریں