جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ آداب اور اجازت لینے کا بیان ۔ حدیث 782

فصاحت اور بیان کے متعلق

راوی: ابوہشام رفاعی , ابن فضیل , اعمش , ابوصالح فرماتے ہیں کہ عائشہ ور ام سلمہ ما

حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ الرِّفَاعِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ قَالَ سُئِلَتْ عَائِشَةُ وَأُمُّ سَلَمَةَ أَيُّ الْعَمَلِ کَانَ أَحَبَّ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتَا مَا دِيمَ عَلَيْهِ وَإِنْ قَلَّ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ أَحَبُّ الْعَمَلِ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا دِيمَ عَلَيْهِ

ابوہشام رفاعی، ابن فضیل، اعمش، حضرت ابوصالح رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ اور ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے پوچھا گیا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نزدیک کونسا عمل سب سے محبوب تھا۔ انہوں نے فرمایا جسے ہمیشہ کیا جائے چاہے تھوڑا ہی کیوں نہ ہو۔ یہ حدیث اس سند سے حسن صحیح غریب ہے۔ ہشام اپنے والد عروہ سے نقل کرتے ہیں کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نزدیک محبوب ترین عمل وہ تھا جسے ہمیشہ کیا جائے۔

Abu Salih reported that Sayyidah Aisha (RA) and Sayyidah Umm Salamah were asked, “Which deed was dearest to Allah’s Messenger (SAW). They said, “That which is done constantly even if it is little.”

[Ahmed 25494, Bukhari 43, Muslim 785, Nisai 5050, Ibn e Majah 4238]

یہ حدیث شیئر کریں