جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قرأت کا بیان ۔ حدیث 869

قرائت کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول احادیث کے ابواب

راوی: محمود بن غیلان , ابوداؤد , شعبة , منصور , ابووائل , عبداللہ

حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ عَنْ مَنْصُورٍ قَال سَمِعْتُ أَبَا وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ بِئْسَمَا لِأَحَدِهِمْ أَوْ لِأَحَدِکُمْ أَنْ يَقُولَ نَسِيتُ آيَةَ کَيْتَ وَکَيْتَ بَلْ هُوَ نُسِّيَ فَاسْتَذْکِرُوا الْقُرْآنَ فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَهُوَ أَشَدُّ تَفَصِّيًا مِنْ صُدُورِ الرِّجَالِ مِنْ النَّعَمِ مِنْ عُقُلِهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

محمود بن غیلان، ابوداؤد، شعبہ، منصور، ابووائل، حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کتنا برا ہے وہ شخص ان میں سے کسی کے لئے یا فرمایا تم لوگوں کے لئے جو کہے کہ میں فلاں آیت بھول گیا بلکہ اسے تو بھلا دیا گیا۔ لہذا قرآن کو یاد کرتے رہا کرو۔ اس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے قرآن لوگوں کے دلوں سے اس سے بھی زیادہ بھاگنے والا ہے جس طرح چوپایہ اپنی باندھنے کی رسی سے بھاگتا ہے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

Sayyidina Abdullah (RA) reported that the Prophet (SAW) said, ‘How wrong it is for one of them or, for one of you to say, ‘I have forgotten such-and-such a verse’. Rather, he has been made to forget. Hence, keep revising the Quran, for, by Him in whose Hand is my soul, it is more liable to escape from hearts of people than an animal from its tether.”

[Ahmed 3620,Bukhari 5032,Muslim 790,Nisai 939]

یہ حدیث شیئر کریں