نمازی کو سلام کیا جائے تو وہ کیسے جواب دے ؟
راوی: احمد بن سعید دارمی , نضر بن شمیل , یونس بن ابی اسحق , ابواسحق , ابوالاحوص , عبداللہ بن مسعود
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الدَّارِمِيُّ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کُنَّا نُسَلِّمُ فِي الصَّلَاةِ فَقِيلَ لَنَا إِنَّ فِي الصَّلَاةِ لَشُغْلًا
احمد بن سعید دارمی، نضر بن شمیل، یونس بن ابی اسحاق ، ابواسحاق ، ابوالاحوص، حضرت عبداللہ بن مسعود فرماتے ہیں کہ ہم نماز میں ایک دوسرے کو سلام کیا کرتے تھے پھر ہمیں کہہ دیا کہ نماز میں اہم مشغولیت ہوتی ہے (اس لئے سلام و کلام نہ کیا کرو )
It was narrated that 'Abdullah said: "We would greet others during the prayer, and it was said to us: 'During the prayer one is preoccupied:" (Sahih)
