سنن ابن ماجہ ۔ جلد اول ۔ اقامت نماز اور اس کا طریقہ ۔ حدیث 1135

جمعہ کے روز اذان

راوی: یوسف بن موسیٰ قطان , جریر , عبداللہ بن سعید , ابوخالد احمر , محمد بن اسحق , زہری , سائب یزید

حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَی الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ جَمِيعًا عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ مَا کَانَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا مُؤَذِّنٌ وَاحِدٌ إِذَا خَرَجَ أَذَّنَ وَإِذَا نَزَلَ أَقَامَ وَأَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ کَذَلِکَ فَلَمَّا کَانَ عُثْمَانُ وَکَثُرَ النَّاسُ زَادَ النِّدَائَ الثَّالِثَ عَلَی دَارٍ فِي السُّوقِ يُقَالُ لَهَا الزَّوْرَائُ فَإِذَا خَرَجَ أَذَّنَ وَإِذَا نَزَلَ أَقَامَ

یوسف بن موسیٰ قطان، جریر، عبداللہ بن سعید، ابوخالد احمر، محمد بن اسحاق ، زہری، حضرت سائب یز ید فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ایک ہی مؤذن تھا۔ جب آپ باہر آتے (خطبہ کے لئے) تو اذان دے دیتا اور جب منبر سے اترتے تو اقامت کہہ دیتا اور ابوبکر و عمر کے دور میں بھی ایسا ہی رہا پھر جب عثمان کا دور آیا اور لوگ زیادہ ہو گئے تو آپ نے بازار میں ایک گھر پر جس کو زوراء کہا جاتا ہے ایک اور اذان کا اضافہ فرمایا۔ جب آپ خطبہ کے لئے آتے تو (دوسری) اذان دی جاتی اور جب منبر سے اترتے تو اقامت ہوتی ۔

It was narrated that Sa'ib bin Yazid said: "The Messenger of Allah P.B.U.H had only one Mu'adhdhin. When he came out he would give the AdMIl and when he came down (from the pulpit) he would give the ludmal». Abu Bakr and 'Umar did likewise, but when "Uthman (became caliph) the numbers of people had increased, he added the third call from atop a house in the marketplace that was called Zawra'. When he came out (the Mu'adh-dhill) would call the Adhiin, and when he came down from the pulpit, he would call the Iqamah. (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں