سوری پر وتر پڑھنا
راوی: احمد بن سنان , عبدالرحمن بن مہدی , مالک بن انس , ابوبکر بن عمر بن عبدالرحمن بن عبداللہ بن عمر بن خطاب , سعید بن یسار
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَبِي بَکْرِ بْنِ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَسَارٍ قَالَ کُنْتُ مَعَ ابْنِ عُمَرَ فَتَخَلَّفْتُ فَأَوْتَرْتُ فَقَالَ مَا خَلَفَکَ قُلْتُ أَوْتَرْتُ فَقَالَ أَمَا لَکَ فِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ قُلْتُ بَلَی قَالَ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُوتِرُ عَلَی بَعِيرِهِ
احمد بن سنان، عبدالرحمن بن مہدی، مالک بن انس، ابوبکر بن عمر بن عبدالرحمن بن عبداللہ بن عمر بن خطاب، حضرت سعید بن یسار کہتے ہیں کہ میں حضرت ابن عمر کے ساتھ تھا تو میں پیچھے رہ گیا اور وتر پڑھے۔ حضرت ابن عمر نے فرمایا تمہارے پیچھے وہ جانے کا کیا سبب ہوا۔ میں نے کہا کہ میں نے وتر پڑھے (اس لئے پیچھے رہ گیا) فرمایا کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عمل میں تمہارے لئے بہترین نمونہ نہیں۔ میں نے کہا کیوں نہیں ضرور ہے۔ فرمایا پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے اونٹ پر وتر پڑھ لیا کرتے تھے ۔
It was narrated that Sa' eed bin Yasar said: "I was with Ibn 'Umar and I lagged behind and prayed Witr. He said: 'What kept you?' I said: 'I was praying Witr.' He said: 'Do you not have the best of examples in the Messenger of Allah SAW said: 'Of course.' He said: 'The Messenger of Allah SAW used to pray Witr while riding his camel.''(Sahih).
