نماز میں شک ہو تو یقین کی صورت اختیار کرنا
راوی: ابویوسف رقی محمد بن احمد صیدلانی , محمد بن سلمہ , محمد بن اسحق , مکحول , کریب , ابن عباس , عبدالرحمن بن عوف , عبد الرحمن بن عوف
حَدَّثَنَا أَبُو يُوسُفَ الرَّقِّيُّ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الصَّيْدَلَانِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ مَکْحُولٍ عَنْ کُرَيْبٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا شَکَّ أَحَدُکُمْ فِي الثِّنْتَيْنِ وَالْوَاحِدَةِ فَلْيَجْعَلْهَا وَاحِدَةً وَإِذَا شَکَّ فِي الثِّنْتَيْنِ وَالثَّلَاثِ فَلْيَجْعَلْهَا ثِنْتَيْنِ وَإِذَا شَکَّ فِي الثَّلَاثِ وَالْأَرْبَعِ فَلْيَجْعَلْهَا ثَلَاثًا ثُمَّ لِيُتِمَّ مَا بَقِيَ مِنْ صَلَاتِهِ حَتَّی يَکُونَ الْوَهْمُ فِي الزِّيَادَةِ ثُمَّ يَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ قَبْلَ أَنْ يُسَلِّمَ
ابویوسف رقی محمد بن احمد صیدلانی، محمد بن سلمہ، محمد بن اسحاق ، مکحول، کریب، ابن عباس، عبدالرحمن بن عوف، حضرت عبدالرحمن بن عوف بیان فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے سنا کہ جب تم میں سے کسی کو دو اور ایک میں شک ہو تو اس (دو) کو ایک قرار دے اور جب دو اور تین میں شک ہو تو اس (تین) کو دو قرار دے اور جب تین اور چار میں شک ہو تو ان (چار) کو تین قرار دے پھر اپنی باقی نماز پوری کرے تاکہ وہم زیادہ کا ہی رہے۔ پھر دو سجدہ کر لے۔ بیٹھ کر سلام پھیرنے سے قبل ۔
It was narrated that 'Abdur-Rahman bin 'Awf said: "I heard the Messenger of Allah SAW say: 'If anyone of you is uncertain as to whether he has prayed one or two Rak'ah, let him assume it is one. If he is uncertain as to whether he has prayed two or three, let him assume it is two. If he is uncertain as to whether he has prayed three or four, let him assume it is three. Then let him complete what is left of his prayer, so that the doubt will be about what is more. Then let him prostrate twice while he is sitting, before the Taslim (saying the Salam).‘ "(Hasan).
