سنن ابن ماجہ ۔ جلد اول ۔ اقامت نماز اور اس کا طریقہ ۔ حدیث 1225

نفل نماز ( بلاعذر) بیٹھ کر پڑھنا

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , ابوالاحوص , ابواسحق , ابوسلمہ , ام سلمہ

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ وَالَّذِي ذَهَبَ بِنَفْسِهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مَاتَ حَتَّی کَانَ أَکْثَرُ صَلَاتِهِ وَهُوَ جَالِسٌ وَکَانَ أَحَبُّ الْأَعْمَالِ إِلَيْهِ الْعَمَلَ الصَّالِحَ الَّذِي يَدُومُ عَلَيْهِ الْعَبْدُ وَإِنْ کَانَ يَسِيرًا

ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوالاحوص، ابواسحاق ، ابوسلمہ، حضرت ام سلمہ فرماتی ہیں کہ جس ذات نے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اٹھا لیا اس کی قسم مرتے دم تک آپ کی بیشتر نماز بیٹھ کر تھی اور آپ کو سب سے زیادہ پسند وہ نیک عمل تھا جس پر بندہ مداومت اختیار کرے خواہ تھوڑا ہو ۔

It was narrated that Umm Salamah said: "By the One Who took his soul (i.e., the soul of the Prophet SAW), he did not die until he offered most of his prayers sitting down. And the dearest of the actions to him was the righteous action that the person does regularly, even if it were a little."(Sahih).

یہ حدیث شیئر کریں