عید کے روز برچھی نکالنا
راوی: ہشام بن عمار , عیسیٰ بن یونس , عبدالرحمن بن ابراہیم , ولید بن مسلم , اوزاعی , نافع , ابن عمر
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ قَالَا حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَغْدُو إِلَی الْمُصَلَّی فِي يَوْمِ الْعِيدِ وَالْعَنَزَةُ تُحْمَلُ بَيْنَ يَدَيْهِ فَإِذَا بَلَغَ الْمُصَلَّی نُصِبَتْ بَيْنَ يَدَيْهِ فَيُصَلِّي إِلَيْهَا وَذَلِکَ أَنَّ الْمُصَلَّی کَانَ فَضَائً لَيْسَ فِيهِ شَيْئٌ يُسْتَتَرُ بِهِ
ہشام بن عمار، عیسیٰ بن یونس، عبدالرحمن بن ابراہیم، ولید بن مسلم، اوزاعی، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عید کے روز عیدگاہ کی طرف نکلتے تو برچھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے اٹھا کر چلتے تھے جب آپ عیدگاہ میں پہنچتے تو آپ کے سامنے (بطور سترہ) گاڑ دی جاتی۔ آپ اس کی طرف نماز پڑھتے اس کی وجہ یہ تھی کہ عیدگاہ کھلا میدان تھا وہاں کوئی آڑ کی چیز نہ تھی ۔
It was narrated from Ibn ‘Umar that the Messenger of Allah P.B.U.H used to set out for the praying place in the morning of the day of ‘him, and a small spear would be carried before him. When he reached the praying place, it would be set up in front him, then he would pray facing it and that was because the praying place was an open space in which there was nothing that could serve as a Sutrah (Sahih)
